Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صدارتی انتخاب، امریکہ کی 10 ارب پتی شخصیات مزید مالامال

سٹاک مارکیٹ کے حصص ٹیکنالوجی کے شعبے میں کافی بڑھے ہیں (فوٹو: الرجل)
امریکہ میں ان دنوں صدارتی انتخابات کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور کون سا امیدوار جیت کر امریکہ کا اگلا صدر بنتا ہے اس کا حتمی فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے، اس کے باوجود سٹاک مارکیٹ کے حصص ٹیکنالوجی کے شعبے میں کافی بڑھے ہیں۔
اس ایک جھٹکے سے امریکہ کے 10 ارب پتی افراد کے خزانوں میں اضافہ ہوا، چنانچہ ’ایمیزون‘ اور ’فیس بک‘ کے شیئرز میں تیزی دیکھی گئی، جبکہ ’ڈاؤ جونز‘ کے حصص میں 1.3 فیصد اضافہ ہوا،  ’ایس اینڈ پی 500‘ انڈیکس میں 2.2 فیصد اضافہ ہوا، اور نیس ڈیک کے حصص میں بھی 3.9 فیصد اضافہ دیکھا گیا، یوں امریکہ کے 10 سب سے امیر لوگوں کی مجموعی مالیت 28.2 ارب ڈالر تک بڑھ گئی۔

 

بیزوس، جنہوں نے چند روز پہلے اپنے کچھ حصص تین ارب ڈالر میں فروخت کیے تھے، نے ان سے کمائی جاری رکھی، ای کامرس کمپنی کے حصص میں 6.3 فیصد اضافے کے بعد ان کی مجموعی مالیت 10.5 ارب ڈالر اضافے کے بعد 190.6 ارب ڈالر تک پہنچ گئی جبکہ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کے خزانوں میں 8 ارب کا اضافہ ہوا۔
مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس کے خزانے میں 663 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا جو 115.9 ارب ڈالر تک پہنچ گیا، جبکہ گوگل کے دو بانی پارٹنر لیری پیج اور سیرگی برن کے خزانوں میں بالترتیب چار ارب اور 3.8 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا، جبکہ سٹیو بالمر کے خزانے میں 2.8 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔
توقع کے برخلاف وارن بفیٹ کی دولت کچھ کمی کے ساتھ 215 ملین ڈالر سے  کم ہوکر 78 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی، اسی طرح برکشائر ہیتھ وے کے حصص میں 0.4 فیصد کمی واقع ہوئی، اوریکل کے بانی کی دولت میں 391 ملین ڈالر کی کمی واقع ہوئی، جبکہ ایلس والٹن کے خزانے میں بھی کمی واقع ہوئی۔

شیئر: