Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویکسین بنانے کی پیشرفت سے خام تیل کی قیمت میں اضافہ

اپریل میں خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی تھیں (فوٹو: روئٹرز)
اوپیک پلس گروپ کی جانب سے تیل کی سپلائی سے متعلق اقدام اور کورونا وائرس کی ویکسین سے متعلق پیش رفت کی پیداکردہ مشترکہ امید کے بعد خام تیل کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق خام تیل کا بینچ مارک، برینٹ کروڈ نو فیصد اضافے کے ساتھ 43 ڈالر فی بیرل سے زائد کو پہنچا۔ عالمی سطح پر معاشی لاک ڈاؤن کے خاتمے کی امید نے دنیا بھر کے بازار حصص پر بھی اچھا اثر ڈالا ہے۔
امریکی دوا ساز کمپنی فائزر اور جرمن کمپنی بائیو این ٹیک نے کہا ہے کہ 40 ہزار سے زیادہ افراد کے ٹیسٹ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ویکسین کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے 90 فیصد تک موثر ہے۔
فائزر نے کہا ہے کہ اسے توقع ہے کہ وہ 2020 میں 50 ملین ویکسین کی ڈوز دنیا بھر میں فراہم کرے گی جبکہ 2021 میں 1.3 ارب ویکسین کی خوارکیں فراہم کی جائیں گی۔
ابو ظبی میں توانائی کی ایک کانفرنس سے خطاب میں سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ ویکسین کی شکل میں وائرس کے خاتمے کا حل مل جائے گا جبکہ ویکسین کی دستیابی سے بھی صورت حال میں بہتری آئے گی۔
انہوں نے تیل کی ترسیل پر قابو پانے کے امکانات کے بارے میں بھی بات کی جس کی وجہ سے قیمتیں کم کرنا پڑی تھیں۔
انہوں نے باقاعدہ اشارہ دیا کہ سعودی عرب اور روس جو کہ اوپیک پلس میں بڑے برآمد کنندگان ہیں، موجودہ ترسیل کے معاہدے میں ردوبدل کر سکتے ہیں۔

لاک ڈاؤن نے تیل کی عالمی منڈی کو بھی متاثر کیا  (فوٹو: روئٹرز)

اوپیک پلس گروپ جنوری سے عالمی منڈیوں میں یومیہ دو ملین بیرل تیل مہیا کرے گا لیکن قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ اس میں تبدیلی ہو سکتی ہے۔
توانائی سے متعلق کچھ ماہرین نے پیشن گوئی کی ہے کہ تیل کی موجودہ پیداوار 77 لاکھ بیرل یومیہ کو مزید تین ماہ تک برقرار رکھا جا سکتا ہے۔
کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں جاری لاک ڈاؤن نے بھی تیل کی عالمی منڈی کو بھی متاثر کیا ہے۔

شیئر: