Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصر:عباسی دور کے دینار اور سکے دریافت

کاٹن کا ایک تھیلا ملا جو مٹی کی مہر سے بند تھا ( فوٹو العربیہ)
مصر کے جنوب مغربی علاقے الفیوم میں عباسی دور کے دینار اور نادر سکے دریافت ہوئے ہیں۔
العربیہ نیٹ کے مطابق مصری اور روسی ماہرین آثار قدیمہ الفیوم میں بدیرالبنات کے مقام پر کھدائیاں کر رہے تھے جہاں سے انہیں کاٹن کا ایک تھیلا ملا جو مٹی کی مہر سے بند تھا اس پر مبہم قسم کی غیر واضح علامتیں موجود تھیں۔
تھیلا کھولا گیا تو اس میں سونے کے 28 دینار اور عباسی دور کے پانچ چھوٹے سکے برآمد ہوئے۔

مصری اور روسی ماہرین آثار قدیمہ الفیوم میں کھدائیاں کر رہے تھے(فوٹو العربیہ)

آثار قدیمہ کی سپریم کونسل کے ماتحت اسلامی، قبطی اور یہودی نوادر کے شعبے کے سربراہ ڈاکٹر اسماہ طلعت نے کہا کہ یہ علاقے کی اہم ترین دریافت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس علاقے سے یونانی اور رومن دور کی کئی ممیز بھی ملی ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ یہاں مختلف ادوار میں یونانی روی قبطی اور مسلم حکمرانوں کا راج رہا ہے۔
اسامہ طلعت نے کہا کہ یہاں سےعباسی خلیفہ مقتدر باللہ کے دور کے 16 دینار ملے ہیں۔ ان کا دور 908 سے 932 عیسوی کا ہے۔

سونے کے 28 دینار اور عباسی دور کے پانچ چھوٹے سکے برآمد ہوئے۔(فوٹو العربیہ)

 سونے کے پانچ دیناروں کے ٹکڑے بھی ملے ہیں۔ یہ بھی مقتدر باللہ کےعہد ہی کے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ خلیفہ الراضی باللہ دور کے دس دینار ملے ہیں جو 934 سے 940 عیسوی تک حکمراں تھے۔
یہاں سے دو دینار خلیفہ معتصم باللہ کے دور کے ملے ہیں ان کی خلاف کا زمانہ 833 سے 842 عیسوی کا ہے۔

شیئر: