Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں ذیابیطس سے آگہی کے لیے سائیکلنگ

12کلو میٹر لمبی اس مہم کا مقصد عوام کو آگہی فراہم کرنا ہے۔ (فوٹو: عرب نیوز)
ریاض میں سائیکلسٹوں نے عالمی یوم ذیابیطس کے موقع پر ڈپلومیٹک کوارٹرز کے علاقے میں ڈنمارک کے سفارتخانے کے زیر انتظام سائیکلنگ کا اہتمام کیا۔
عرب نیوز کے مطابق ذیابیطس جیسی خاموش قاتل بیماری سے آگہی کی اس مہم کے دوران ڈنمارک کے سفیر اولے ای موسبی کی قیادت میں 50مرد و خواتین پر مشتمل سائیکل سواروں نے حصہ لیا۔

ذیابیطس کےعالمی دن کا آغاز1991 میں انٹرنیشنل ذیابیطس فیڈریشن نے کیا۔ (فوٹو: عرب نیوز)

اس سائیکلنگ مہم کا اہتمام ڈنمارک کے سفارتخانے نے سعودی وزارت کھیل، ڈنمارک کی دواساز کمپنی نووو نورڈسک اور ڈپلومیٹک کوارٹرز جنرل اتھارٹی کے تعاون سے کیا ہے۔
12کلو میٹر لمبی سائیکلنگ کی اس مہم کا مقصد مقامی افراد کو آگہی فراہم کرنا ہے کہ ورزش اور مناسب غذا کے ذریعے ذیابیطس سے کس طرح بچا جا سکتا ہے۔
50 سائیکلسٹوں کی جانب سے حصہ لینے والی اس مہم میں سعودی وزارت صحت نے بھی خصوصی طور پر  شرکت کی۔

نوبل انعام یافتہ سر فریڈرک بینٹنگ نے ذیابیطس کے لیے انسولین ایجاد کی۔ (فوٹو: عرب نیوز)

دیگر سائیکلسٹوں میں ڈنمارک کے سفارتخانے کا عملہ، وزارت صحت، دوا ساز کمپنی نووو نورڈسک اور ریاض کے پروفیشنل بائیسکل کلب 'وسایا' کے اراکین شامل تھے۔
اس موقع پر عرب نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈنمارک کے سفیر نے کہا کہ ہم آج کے دن ذیابیطس میں مبتلا لوگوں پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہیں۔

ذیابیطس کے مریض ایسی عادات نہ اپنائیں جو مرض میں شدت کا باعث بنیں۔ (فوٹو: عرب نیوز)

آبادی کا ایک بڑا حصہ اس مرض کا شکار ہو رہا ہے مگر ان میں سے  بہت سے لوگوں کو یہ علم ہی نہیں ہوتا کہ انہیں ذیابیطس لاحق ہو چکی ہے۔
ہمارا مقصد یہ ہے کہ معاشرے کے مختلف طبقات میں اس امر کو اجاگر کریں کہ وہ ذیابیطس پر قابو پانے پر توجہ دیں۔
ڈنمارک کے سفیر اولے موسبی نے کہا کہ سعودی عرب میں لوگوں کی بڑی تعداد اس مرض کا شکار ہے ۔

مہم میں 50 سائیکلسٹوں نے حصہ لیا اور وزارت صحت نے خصوصی شرکت کی۔ (فوٹو: عرب نیوز)

ہمیں اس امر کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ذیابیطس کے مریض ایسی عادات نہ اپنائیں جو مرض میں شدت کا باعث بنیں۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ صحت کی نگہداشت کا نظام موجود ہو تاکہ مریضوں کی مدد کی جا سکے۔
اس موقع پر وسایا سائیکلنگ کلب کے کپتان علا حسین جمال نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ریاض میں 2018 کے دوران سائیکلنگ کلب قائم کیا جس کا مقصد سائیکلنگ کے فوائد لوگوں کے ساتھ شیئر کرنا اور انہیں یہ باور کرانا تھا کہ سائیکلنگ ذیابیطس و دیگر مختلف امراض سے بچنے میں مدد گار ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کے لیے نوجوان ہمارے کلب سے رابطہ کر رہے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ آئندہ پانچ برس تک دو تین سعودی ایتھلیٹس عالمی سطح پر مقابلوں میں شرکت کریں گے۔
اس موقع پر دوا ساز کمپنی نونونورڈسک کے بزنس  ڈائریکٹر ہانی رزک نے کہا کہ ہمارا مقصد عوام  کو اس حقیقت سے آگاہ کرنا ہے کہ بلڈ شوگر پر قابو پانا کتنا اہم اور ضروری ہے۔
ذیابیطس کے عالمی دن کا آغاز1991 میں انٹرنیشنل ذیابیطس فیڈریشن کے تحت کیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ نے اسے عالمی دن کے طور پر 2006 میں تسلیم کیا کیونکہ 14 نومبر کو سائنس دان اور نوبل انعام یافتہ سر فریڈرک بینٹنگ کی سالگرہ منائی جارہی ہے جنہوں نے 1922 میں اپنی ساتھی چارلس کے ساتھ مل کر ذیابیطس کے لیے انسولین ایجاد کی تھی۔
 

شیئر: