Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

راستے، فون سروسز بند، شہری ’عذاب‘ میں

راولپنڈی اور اسلام آباد کے سنگم فیض آباد کے مقام پر مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان کا اتوار سے جاری دھرنا جاری ہے جس کے باعث اسلام آباد ایکسپریس وے کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
جڑواں شہروں میں اتوار سے موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی تھی جبکہ پیر کی صبح چند علاقوں میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس جزوی طور پر بحال کردی گئی۔ 
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے کہا  ہے کہ اسلام آباد ایکسپریس وے زیرو پوائنٹ سے کھنہ پل تک سیل رہے گی۔
 
اپنے ٹویٹ میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے کہا کہ 'ہر ایک سے درخواست ہے کہ براہ مہربانی متبادل راستے استعمال کریں، تکلیف کے لیےمعذرت خواہ ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ ہم راستہ صاف کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ تحریک لبیک پاکستان نے فرانس میں پیغمبر اسلام کے خاکوں کی اشاعت کے خلاف اتوار کو راولپنڈی کے لیاقت باغ سے فیض آباد تک ریلی نکالنے کا اعلان کیا تھا۔
 ریلی کے دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان متعدد مقامات ہر جھڑپیں بھی ہوئی۔
ترجمان تحریک لبیک نے الزام عائد کیا تھا کہ 'پولیس نے پر امن ریلی کے شرکاء پر آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا جبکہ ہمارے کارکنان کو بھی گرفتار کیا گیا۔'
راولپنڈی پولیس کے ایک اہلکار کے مطابق اب تک 100 سے زائد افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں اور پولیس نے مشتعل شرکاء کو روکنے کے لیے آنسو گیس کے شیل کو استعمال کیا ہے۔
اتوار کو اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم فیض آباد کے مقام پر جب ریلی پہنچنی تو شرکاء نے اسلام آباد داخل ہونے کی کوشش کی۔ اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں نے مظاہرین کو اسلام آباد داخلے سے روکنے کی کوشش کی۔
اسلام آباد پولیس کے مطابق امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے اور کسی صورت بھی امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔


پولیس نے فیض آباد کو چاروں اطراف سے ٹریفک کے لیے بند کر دیا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

ٹریفک کے مسائل؛ متبادل راستے کون سے ہیں؟

ایس ایس پی ٹریفک اسلام آباد نے شہریوں کو ٹریفک کے مسائل سے بچنے کے لیے غیر ضروری طور پر سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
اپنی ٹویٹ کے ذریعے انہوں نے کہا ’اسلام اباد کے داخلی اور خارجی راستوں پر ٹریفک ڈائیورژن لگائی گئی یے، شہریوں سے گزارش ہے کہ کسی بھی دقت سے بچنے کے لیے غیر ضروری سفر کرنے سے گریز کریں'
اسلام آباد ٹریفک پولیس کے مطابق لاہور سے آنے والی ٹریفک کو روات ٹی چوک سے راولپنڈی کی طرف موڑا گیا ہے جبکہ پشاور سے آنے والی ٹریفک کو 26 نمبر چونگی سے موٹر وے استعمال کرنا ہوگا۔
 فیض آباد کو چاروں اطراف سے ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے، راول ڈیم چوک سے فیض آباد جانب والی سڑک کو بھی بند کر دیا گیا یے۔
راول ڈیم چوک سے پارک روڈ، ترامڑی اور  لہتراڑ روڈ سے براستہ کھنہ ایکسپریس وے استعمال کرنا ہوگا۔

اسلام آباد میں راستوں اور موبائل سروسز کی بندش کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے (فائل فوٹو: ٹوئٹر)

زیرو پوائنٹ سے فیض آباد کی جانب ٹریفک کو بھی دونوں اطراف سے بند کر دیا گیا ہے۔ زیرو پوائنٹ سے شہریوں کو کشمیر ہائی وے نائنتھ ایوینیو اور آئی جی پی روڈ استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
کرال چوک سے اسلام آباد آنے والے شہری کھنہ پل سے لہتراڑ روڈ، ترامڑی چوک اور پارک روڈ سے ہوتے ہوئے راول ڈیم چوک استعمال کر سکتے ہیں۔
راستوں اور موبائل سروسز کی بندش کی وجہ سے شہریوں کو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ایس ایس پی ٹریفک پولیس اسلام آباد کی غیر ضروری سفر سے اجتناب کی ٹویٹ پر صارفین ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں۔
ٹوئٹر صارف حیدر نے کہا کہ ’ہم کہاں رہ رہے ہیں ہر روز کسی نہ کسی وجہ سے روڈ اور موبائل سروس بند کر دی جاتی ہے،عام آدمی اس تکلیف سے گزرتا ہے مگر اس کی پرواہ کون کرے۔‘

ایک اور ٹوئٹر صارف نے ایس ایس پی کی ٹویٹ کے جواب میں لکھا کہ ’برائے مہربانی پنڈی کی صورتحال کو دیکھا جائے۔ سگنلز کو کھولا جائے تاکہ عوام اپنے پھنسے ہوئے بیوی بچوں سے رابطہ کر سکیں۔ ساری رات پشاور روڈ کے علاقے میں لوگ بری طرح پھنسے تھے لیکن ٹریفک پولیس کا ایک بندہ بھی نہیں تھا۔‘

ٹوئٹر صارف فرحان ناصر کا کہنا تھا ’کیا ایک شہر سے دوسرے شہر سفر کرنا  بھی غیر ضروری سفر میں آتا ہے؟ پلیز یہ واضح کر دیں کہ ’غیر ضروری سفر سے اجتناب‘ میں کونسے سفر شامل ہیں اور کیا ایک شہر سے دوسرے شہر کا سفر غیر ضروری سفر میں آتا ہے؟

 

شیئر: