Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جی ٹوئنٹی: ’بین الاقوامی معیشت کے مفاد میں تعمیری فیصلے ہوں گے‘

جی ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس کی قیادت کرنا باعث فخر ہے۔(فوٹو عاجل)
سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب کی صدارت میں جی ٹوئنٹی  ورچوئل سربراہ کانفرنس کے انعقاد کا بڑا مقصد عالمی چیلنجوں پر پورا اترانا ہے۔ یہ کانفرنس 21 اور 22 نومبر کو شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صدارت میں ہوگی‘۔
انہوں نے کہا کہ ریاض کانفرنس بین الاقوامی معیشت اور صحت کے حوالے سے عالمی بحران سے نمنٹے کےلیے تعاون اور یکجہتی کو آگے بڑھائے گی۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ’اس سال 26 مارچ کو ہونے والی جی ٹوئنٹی ہنگامی سربراہ کانفرنس نے کورونا وائرس سے نمٹنے کےلیے رکن ملکوں کو ایک پلیٹ فارم متحد کیا اور وبا سے نمٹنے کے لیے فوری اور موثر اقدامات کیے تھے‘۔
’اب اس ہنگامی کانفرنس کی کامیابی سربراہ کانفرنس کے لیے مہمیز کا کام دے گی‘۔
الجدعان نے کہا کہ’ سعودی عرب کے لیے کورونا بحران  میں جی ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس کی قیادت کرنا باعث فخر ہے‘۔
انہوں نے بتایا کہ’ جی ٹوئنٹی کے قائدین نے ہنگامی سربراہ کانفرنس کے موقع پرعالمی صحت نظام کے لیے 21 ارب ڈالر سے زیادہ کا بجٹ دینے کا عہد کیا تھا۔ یہ رقم ویکسن، وبا کے علاج اور مرض کی تشخیص کے لیے درکار آلات کی تیاری اور تقسیم پر خرچ کی گئی ہے‘۔
 جبکہ جی ٹوئنٹی نے بین الاقوامی معیشت کو سہار ا دینے کے لیے گیارہ ٹریلین ڈالر سے زیادہ لگائے ہیں۔
الجدعان کا کہنا تھا کہ ’جی ٹوئنٹی نے سعودی عرب کی قیادت میں انتہائی غریب ملکوں کو قرضہ سروس کی ادائیگی کی معطلی کا تاریخی فیصلہ کیا ہے۔ انہییں 14 ارب ڈالر کے واجب الادا قرضوں کی ادائیگی ملتوی کرنے کی سہولت دی تاکہ یہ ممالک اس رقم سے وبا سے نمٹ سکیں‘۔

 معیشت کو سہار ا دینے کے لیے گیارہ ٹریلین ڈالر سے زیادہ لگائے ہیں۔(فوٹو ٹوئٹر)

انہوں نے کہا کہ ’جی ٹوئنٹی کے ممالک کو یہ بات اچھی طرح سے معلوم ہے کہ زیادہ غریب ملکوں کی مدد کےلیے عالمی تعاون جاری رکھنا ہوگا۔ ان کوششوں کو کا میاب بنانےکے لیے بین الاقوامی اداروں سے رابطے میں ہیں۔ مالیاتی ادارے اپریل سے دسمبر 2020 تک ان ملکوں کو 75 ارب ڈالر جاری کر رہے ہیں‘۔
’جی ٹوئنٹی کے ممالک ترقی پذیر ملکوں کے لیے 223 ارب ڈالر کی پیشکش کیے ہوئے ہیں اور مذکورہ رقم اسی کا حصہ ہے‘۔
وزیر خزانہ نے وبا سے طویل المعیاد ریلیف پروگرام  کے حوا لے سے کہا کہ’ جی ٹوئنٹی کے قائدین شاہ سلمان کی قیادت میں بین الاقوامی معیشت کو وبا کے بھنور سے نکلنے میں مدد دینے کے لیے عالمی تعاون کا مضبوط نظام دیں گے جو پائیدا ر، متوازن، جامع اور مضبوط شرح نمو کے لیے ٹھوس بنیادوں پر قائم ہوگا‘۔
انہو ں نےمزید  کہا کہ’ سربراہ کانفرنس عالمی برادری اور معیشت کے مفاد میں تعمیری فیصلے کرے گی‘۔

شیئر: