Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جی ٹوئنٹی کانفرنس سعودی عرب کے کلیدی کردار کی عکاس‘

کانفرنس عالم عرب کی پہلی اورعالمی سطح پر تاریخی نوعیت کی ہے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی وزیر افرادی قوت وسماجی بہبود انجینیئر احمد الراجحی نے کہا ہے کہ ’جی ٹوئنٹی کے قائدین کی تاریخی سربراہ کانفرنس کی میزبانی اس بات کی علامت ہے کہ سعودی عرب کلیدی کردار کا حامل ملک ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ اس سے علاقائی اور بین الاقومی سطح پر سعودی عرب کی حیثیت منعکس ہو رہی ہے‘۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق  انہوں نے کہا کہ ’جی ٹوئنٹی کی میزبانی سعودی عرب کے لے مشرق وسطٰی، شمالی افریقہ اور ترقی پزیر ملکوں کی ترجمانی کا بے مثال موقع ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب اس موقع پر پوری دنیا کے سامنے وژن 2030 کو شفاف شکل میں پیش کرسکے گا۔ طاقتور ممالک کو وژن کے حوالے سے اپنا ہم خیال بنا سکے گا۔ جی ٹوئنٹی کے اہداف اور سعودی وژن کی ترقیاتی سکیموں کے اہداف میں یکجہتی نمایاں کر سکے گا‘۔
انہوں نے کہا کہ’ نومبر کے آخرمیں سعودی عرب کی صدارت میں ہونے والی جی ٹوئنٹی کی سربراہ کانفرنس عالم عرب کی اپنی نوعیت کی پہلی اورعالمی سطح پر تاریخی کانفرنس ہے‘۔
سعودی وزیر نے مزید کہا کہ ’جی ٹوئنٹی میں شامل ممالک پوری دنیا کی دو تہائی آبادی والے ممالک ہیں اور یہ 85 فیصد عالمی معیشت کے نمائندہ ہونے کے ساتھ 75 فیصد عالمی تجارت کے مالک ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ’ سعودی عرب نے اکیسویں صدی کے مواقع سب کے لیے کے عنوان سے جی ٹوئنٹی کی سرگرمیوں میں یکجہتی پیدا کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اسی تناظر میں مملکت نے جی ٹوئنٹی کے اجلاسوں کی صدارت شروع کی اور سال بھر تمام اجلاسوں کی میزبانی کی جاتی رہی ہے‘۔
’اب نومبر کے آخر میں سربراہ کانفرنس کی میزبانی بھی کرے گا‘۔

شیئر: