Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

  کورونا  ویکسین کے نتائج کرسمس تک آنے کی امید

موسم گرما کے دوران تحقیق میں سست روی پیدا ہوئی تھی ۔(فوٹو ٹوئٹر)
آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنس دان کورونا   ویکسین کے آخری مرحلے میں ہونے والے ٹرائلز کے نتائج آخر دسمبر (کرسمس  کے  قریب) آنے کی توقع کر رہے  ہیں ۔
عرب نیوز میں شائع ہونے والی اے پی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق  آکسفورڈ کےمحقق نے  اپنی ٹیم کی جانب سے کی جانے والی تحقیق کے تازہ ترین نتائج پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے اس کا اظہار کیا ہے۔

اس کے اثرات سے 70 سال سے زائد عمر کے لوگوں میں مدافعتی ردعمل پیدا ہوا۔(فوٹو ٹوئٹر)

آکسفورڈ میں بچوں کے وبائی امراض اور  انفیکشن سے محفوظ رکھنے کے ماہر ڈاکٹر اینڈریو  پولارڈ نے بتایا ہے کہ  موسم گرما کے دوران تحقیق میں سست روی پیدا ہوئی تھی ۔
اب دنیا کے  متاثرہ ممالک میں کورونا وائرس کے  تیسرے  مرحلہ میں آنے والے کیسز میں اضافے کے نتیجے میں درکار اعداد و شمار جمع  کئے جا رہے  ہیں۔

آکسفورڈ نے اس سے قبل کی تحقیق کی بنیاد پر ایک مطالعہ جاری کیا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

آکسفورڈ  کی جانب سے ادویات تیار کرنے والی کمپنی آسٹرا زینیکا کے ساتھ مل کر ایک ویکسین تیار کی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر اینڈریو پولارڈ نے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا  ہے کہ "مجھے لگتا ہے کہ ہم نتیجے کے قریب  پہنچ رہے ہیں اور ترقی کی بنیاد پر یہ کرسمس سے پہلے ضرور ہونے والا ہے۔
پولارڈ نے مرحلہ وار کورونا کیسز  میں پیشرفت کے بارے میں تبادلہ خیال کیا کیونکہ آکسفورڈ نے اس سے قبل کی تحقیق کی بنیاد پر ایک مطالعہ جاری کیا جس میں بتایا گیا تھا کہ ویکسین کو  آزماتے ہوئے اس کے اثرات سے 70 سال سے زائد عمر کے لوگوں میں  مدافعتی ردعمل پیدا ہوا تھا۔
پولارڈ نے کہا کہ یہ اہم ہے کیونکہ نئی ویکسین اکثر عمر رسیدہ افراد میں کام نہیں کرتی۔
ویکسین کے یہ  نتائج 560 افراد کے کیسز میں سامنے آئے ہیں جس میں 70 سال سے زیادہ عمر کے 240 افراد شامل ہیں۔
 
 

شیئر: