Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب جی 20 ممالک میں سب سے محفوظ ملک قرار

بااعتبارپولیس خدمات کے انڈیکس میں بھی مملکت کو اول درجے پر رکھا گیا۔(فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب کو  جی۔20 ممالک کی فہرست میں بین الاقوامی معیار کے مطابق سب سے محفوظ ملک قرار دیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اس نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل رکن ممالک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
یہ درجہ بندی عالمی مسابقتی رپورٹ 2019 میں شامل عالمی سلامتی کے 5 اشاروں اور پائیدار ترقی سے متعلق اہداف ’’ایس ڈی جی‘‘کے انڈیکس برائے 2020 پر مبنی تھی۔

سلامتی کونسل کے 5 مستقل رکن ممالک کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

’’ایس ڈی جی‘‘ انڈیکس2020 نے سعودی عرب کو  جی 20 میں پہلے مقام پر رکھا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 5 مستقل رکن ممالک کے مقابلے میں سعودی عرب میں رات کو تنہا سفر کرتے ہوئے خود کو محفوظ تصور کرنے والوں کا فیصد تناسب زیادہ ہے۔
جی ۔20 میں سعودی عرب کو کینیڈا اور چین سے زیادہ بہتر کارکردگی کا حامل قرار دیا گیا ہے جبکہ سلامتی کونسل کے مستقل ارکان میں مملکت کو چین اور امریکہ سے آگے مقام حاصل ہوا۔
بااعتبارپولیس خدمات کے انڈیکس میں بھی مملکت کو اول درجے پر رکھا گیا۔ یہ ایک ایسا اشارہ  ہے جو قانون کے نفاذ اور نظم وضبط نیز سلامتی کے حصول میں اسکی کامیابی کے بارے میں عوام کے اعتماد کی پیمائش کرتا ہے۔

سعودی عرب نے عالمی مسابقت میں  3 درجے ترقی کی ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

اس انڈیکس میں بھی سعودی عرب  جی 20 ممالک کی فہرست میں پہلے مقام پر فائز ہوا ہے اور یہاں بھی اس نے سلامتی کونسل کے 5 مستقل رکن ممالک کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
2019 کیعالمی مسابقتی رپورٹ کے مطابق منظم جرائم کے خلاف موثر انداز میں لڑنے کے حوالے سے کی جانے والی پیمائش میں بھی سعودی عرب،  فرانس اور امریکہ سے بازی لے گیا تاہم جی۔20 میں اسے درجہ دوم پر فائز کیا گیا۔
اسی عالمی رپورٹ میں جاری کئے گئے سیکیورٹی انڈیکس میں سعودی عرب کو جی 20 ممالک میں آسٹریلیا اور جاپان کے بعد تیسرے درجے پر رکھا گیا جبکہ یہ کینیڈا اور جنوبی کوریا سے آگے رہا۔

یہاں خود کو محفوظ تصور کرنے والوں کا فیصد تناسب زیادہ ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

عالمی اقتصادی فورم کی جانب سے جاری کی جانے والی عالمی مسابقتی رپورٹ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب نے 3 درجے ترقی کی ہے اور اب عالمی مسابقت میں اسے بین الاقوامی سطح پر36واں درجہ حاصل ہو گیا ہے۔
عالمی مسابقتی رپورٹ میں سعودی عرب کی جانب سے معیشت کو بہتر بنانے کے لئے بھرپور توانائی کے ساتھ قدم بڑھانے سے متعلق بھی اشارہ  دیا گیا ہے۔
 

شیئر: