Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لیبر اصلاحات کے اقدام سے متعلق قواعد کا  اجرا جلد ہوگا

لیبر اصلاحات میں کفالت کے 70 سالہ  قدیم نظام کی تجدید یا اصلاح کی گئی۔(فوٹو عرب نیوز)
انسانی وسائل اور سماجی ترقی کی وزارت تاریخی لیبر اصلاحات کےلئے ایگزیکٹیو قواعدجلد جاری کرے گی۔ ان اصلاحات کا اعلان وزارت کی جانب سے حال ہی میں کیا گیا تھا۔
سعودی گزٹ کے مطابق  مملکت میں کام کے ماحول کی ترقی اور دیکھ بھال کے نائب وزیر سطام الحربی نے کہا کہ یہ اقدام لیبر مارکیٹ کو بہتر بنانے کی جانب بہتر قدم ہے۔

اس کا اطلاق 5 کیٹیگریز کے سوا تمام نوعیت کے غیر ملکی کارکنوں پر ہوتا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

یہ مملکت میں ہونے والی ترقی کی رفتار سے ہم آہنگ کرنے کے لئے  وزارت کی جانب سے کی جانیوالی  سابقہ کوششوں کاتسلسل ہے۔
یہ بات انہوں نے ایک آن لائن ورکشاپ سے خطاب میں کہی جس کا اہتمام ریاض ایوان صنعت و تجارت نے وزارت انسانی وسائل اور سماجی ترقی کے تعاون سے کیا تھا۔ اس پروگرام  میں چیمبر کی نمائندگی انسانی وسائل اور لیبر مارکیٹ کمیٹی نے کی۔

یہ اقدام لیبر مارکیٹ کو بہتر بنانے کی جانب بہتر قدم ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

وزارت نے لیبر اصلاحات گزشتہ ماہ 4 نومبر کو پیش کی تھیں جس نے کفالت کے 70 سالہ  قدیم نظام کی تجدیدیا اصلاح کی۔ یہ اقدام ملازمت کے مواقع کو بڑھاتا ہے جبکہ آجرکی رضامندی کے بغیر سعودی عرب سے واپسی کے  ویزے سمیت ( ری انٹری ویزہ)  مملکت سے باہر جانے  اور فائنل ایگزٹ یعنی خروج نہائی کے اجرا کو باقاعدہ  بناتا ہے۔
اس کا اطلاق 5 کیٹیگریز کے سوا تمام نوعیت کے غیر ملکی کارکنوں پر ہوتا ہے۔ ان 5 کیٹگریز میں نجی ڈرائیور، گھرکا چوکیدار، گھریلو ملازم، نجی شعبے کے چرواہے، مالی یا کسان شامل ہیں۔
سطام  الحربی نے  مزید کہا کہ لیبر اصلاحات کا اقدام لیبر مارکیٹ کی کشش میں اضافہ کرنےکی کوشش ہے۔ اس کی تیاری  کے لئے وزارت نے بین الاقوامی تجربات سے استفادہ کیا ہے۔
وزارت نے اصلاحات کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی بحث کی اور 700 آجروں کواپنا  نکتہ نظر پیش کرنے کےلئے کہا اور ان کے ساتھ میٹنگز  بھی کیں تاکہ آجر اور اجیر کے مابین  معاہدے سے متعلق تعلقات کو مزید بہتر بنایاجا سکے اور معاہدے میں فریقین کے حقوق کا تحفظ ممکن ہو سکے۔
سطام الحربی نے کہا کہ یہ اصلاحات نجی شعبے کے اداروں میں مارچ2021 سے نافذ العمل ہو جائیں گی۔
توقع ہے کہ یہ اقدام لیبر مارکیٹ کی ترقی کے ضمن میں مثبت اقتصادی اثرات کا حامل ہوگا نیز یہ مملکت کے وژن2030 کے اہداف حاصل کرنے میں بھی اپنا کردار ادا کرے گا۔
 

شیئر: