Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی ٹیم کو ٹریننگ کی اجازت نہیں دے سکتے: ڈی جی ہیلتھ نیوزی لینڈ

نیوزی لینڈ میں موجود پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سکواڈ کے 10 ارکان کے کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آ چکی ہے۔ فوٹو: پی سی بی
نیوزی لینڈ کے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر ایشلے بلومفیلڈ نے کہا ہے کہ احتیاطی تدابیر کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے وہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو ٹریننگ کی اجازت نہیں دے سکتے۔
نیوزی لینڈ کے محکمہ صحت کی ویب سائٹ پر جاری کیے گئے بیان کے مطابق ’پاکستان کرکٹ ٹیم کو ایسی چھوٹ نہیں دیں گے کہ وہ ہوٹل کے کمروں سے نکل کر گروپس کی شکل میں ٹریننگ کر سکیں جبکہ وہ کرائسٹ چرچ میں آئسولیشن کے عمل میں ہیں۔‘

 

ڈاکٹر ایشلے بلومفیلڈ کا کہنا تھا کہ ’میں اس صورت حال کو سنجیدگی سے دیکھ رہا ہوں، اس وقت بھی خدشات ہیں کہ سکواڈ میں انفکیشن پھیل سکتا ہے۔‘
ان کے مطابق پاکستان کی ٹیم میں کئی فعال کیس سامنے آئے ہیں۔
ڈی جی ہیتلھ نے کہا کہ ’کورونا کے حوالے سے اپنائے جانے والے ہمارے طریقہ کار کا سلسلہ جاری رہے گا چاہے وہ کسی ایک کھلاڑی کے بارے میں ہو یا پھر پوری ٹیم کے لیے ہو۔‘
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے نیوزی لینڈ کرکٹ اور نیوزی لینڈ کی وزارت صحت سے رابطہ کیا ہے۔
بیان کے مطابق انہوں نے ’نیوزی لینڈ میں موجود قومی اسکواڈ کی چوتھی کوویڈ 19 ٹیسٹنگ کے رزلٹ منفی آنے کے باوجود انہیں ٹریننگ کی اجازت نہ ملنے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔‘
خیال رہے کہ نیوزی لینڈ میں موجود پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سکواڈ کے 10 ارکان کے کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آ چکی ہے۔ تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ ان میں کھلاڑی کتنے ہیں اور کورونا سے متاثرہ آفیشلز کی تعداد کیا ہے۔

شیئر: