Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمن کی بندرگاہ حدیدہ کے کمپاونڈ پر گولہ باری، 8 افراد ہلاک

طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ دہشت گرد حملے میں 10افراد ہلاک ہوئے ہیں۔(فوٹو الشرق الاوسط)
یمن میں فوجی اہمیت کی بندرگاہ حدیدہ کے ایک صنعتی کمپاؤنڈپر گولہ باری کی گئی جس کے نتیجے میں کم از کم 8افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق اے ایف پی نیوز ایجنسی نے جمعہ کو یہ خبر یمنی حکومت کی جانب سے جاری شدہ بیان میں بتائی  ہے جس میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے حملے کا ذمہ دار انہیں قرار دیاگیا ہے۔
یمن کے مغربی شہر کی اہم بندرگاہ حدیدہ کے اندر اور اس کے ارد گرد لڑائی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جہاں اقوام متحدہ کی طرف سے کرائی جانے والی نازک  جنگ بندی کے باعث بڑی جنگیں روکنے  میں بڑے پیمانے پر مدد ملی ہے۔

اقوام متحدہ نے فریقوں پر زور ہے کہ وہ جنگ بندی برقرار رکھیں۔(فوٹو عرب نیوز)

حوثی باغیوں کے خلاف لڑائی میں یمن کی حکومت کو سعودی قیادت میں قائم فوجی اتحاد کی حمایت حاصل ہے۔
یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سبا کے مطابق یمن کے وزیر اطلاعات معمر الاریانی نے ’’ثابت برادرز‘‘ کے صنعتی کمپاؤنڈ پر حوثیوں کے حملے کی مذمت کی اور اسے ’’ افسوسناک دہشتگرد حملہ‘‘ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ حملے میں 8 کارکن مارے گئے جبکہ 13 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری جانب طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ  دہشت گرد حملے میں کم از کم 10افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

حکومت کی جانب سے دہشگرد حملے کا ذمہ دار حوثیوں کو قرار دیاجا رہا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

’’معاہدہ حدیدہ‘‘ کے حامی اقوام متحدہ کے مشن ’’یو این ایم ایچ اے‘‘نے بھی اس  واقعے کی مذمت کی ہے۔
مشن کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کا قتل روکا جانا چاہئے۔ ساتھ ہی تمام فریقوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ جنگ بندی برقرار رکھیں۔
 بیان میں کہا گیا ہے کہ جس ورکنگ فیکٹری پر حملہ کیا گیا وہ  نہ صرف انسانی آبادی کی خدمت کر رہی ہے  بلکہ ملازمتیں بھی فراہم کر رہی ہے۔
اس صنعتی کمپلیکس کو ’’یو این ایم ایچ اے‘‘ کے دفتر کے ممکنہ مقامات میں  شامل سمجھا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ یمن میں ناقص تغذیے کی سطح  ریکارڈ حدوں کو چھو رہی ہے۔ جس کے باعث قحط سے بچنے کے امکانات بھی محدودہو رہے ہیں۔
اس دوران کورونا وائرس اور فنڈز کی کمی جیسی صورتحال نے انسانی سانحے کے خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے عالمی خوراک پروگرام نے خبردار کیا ہے کہ 2021 تک یمن میں غذائی عدم تحفظ کی دوسری بلند ترین سطح  کا سامنا کرنے والے لوگوں کی تعداد 36 لاکھ سے بڑھ کر50 لاکھ ہو جائے گی۔
 

شیئر: