Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایرانی میزائل حملوں کے لیے حوثیوں کی تربیت کر رہے ہیں‘

حوثی جاسوس نے ایرانی اور عراقی اہلکاروں سے ٹریننگ لینے کا دعویٰ کیا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
یمن میں پکڑے جانے والے حوثی جاسوس نے ایرانی اور عراقی ماہرین سے حساس معلومات حاصل کرنے کی ٹریننگ لینے کا دعویٰ کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یمن کے شہر مارب میں حوثی جاسوس پکڑا گیا ہے جس نے میزائل ٹیکنالوجی کے ایرانی اور عراقی ماہرین سے حساس معلومات حاصل کرنے اور مقامات کی شیئرنگ سے متعلق ٹیکنالوجی پر ٹریننگ حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
یمن کی وزارت دفاع نے حالیہ دنوں میں دو حوثی جاسوسوں کے ایک سیل پر چھاپہ مارنے کا اعلان کیا تھا جو یمن کے عسکری مقامات کی معلومات حوثی ملیشیا کو بھیجتے تھے۔
یمن کے سرکاری میڈیا پر چلنے والی ویڈیو میں ان دو جاسوسوں کو اعتراف کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس میں انہوں حوثی ملیشیا کو حساس عسکری معلومات کے علاوہ اعلیٰ فوجی کمانڈروں کی لوکیشن فراہم کرنے کا دعویٰ کیا ہے جن کو حوثی باغیوں نے ڈرون اور میزائل سے نشانہ بنایا تھا۔
یمنی وزارت دفاع کے مطابق جاسوسوں کے اس سیل کا خطرناک ترین رکن باسم علی السمیت ہے جس نے ایرانی اور عراقی اہلکاروں سے عسکری ٹریننگ حاصل کی ہے، اور فوجی کمانڈروں کی نقل و حرکت کی معلومات بھی آگے بھجواتا رہا ہے۔
جاسوس باسم علی السمیت کو حوثی باغیوں نے 2019 میں بھرتی کر کے یمنی وزارت دفاع میں تعینات کروایا تھا۔ 

یمن کے مطابق حوثی میزائل فورس پر ایران پاسداران انقلاب کا قبضہ ہے۔ فوٹو اے ایف پی

باسم علی کئی ماہ شہر مارب میں عسکری کیمپوں اور وزارت دفاع کے فوجی افسران کی میٹنگز کے حوالے سے معلومات جمع کر کہ اپنے حوثی کمانڈر زاید الموید کو بھیجتا رہا ہے۔
وزارت دفاع کے مطابق جاسوس باسم علی کی فراہم کردہ حساس معلومات کی بنیاد پر حوثیوں کی جانب سے دو میزائل حملے کیے گئے تھے جن میں یمنی وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل محمد المقدشی اور یمنی فوج کے چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل صغیر بن عزیز کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
باسم علی نے رکن پارلیمان موسد حسین السوادی کے گھر کی لوکیشن بھی حوثیوں کو بھجوائی تھی جس کے بعد ان کے گھر پر بم کا حملہ کیا گیا تھا۔
یمن کے فوجی ترجمان کرنل عبدالباسط نے عرب نیوز کو بتایا کہ جاسوس باسم علی کے اعترافات حیران کن نہیں ہیں، یہ اس حقیقت کی تصدیق کرتے ہیں کہ حوثی میزائل فورس ایرانی پاسدارن انقلاب کے قابو میں ہے۔

شیئر: