Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سہولت کار کب تک عوام کی امیدوں کے سامنے رکاوٹ بنے رہیں گے‘

’لگتا ہے عمران خان کا مقابلہ ڈی جے بٹ اور ٹینٹ کرسیاں لگانے والوں سے‘
پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کا کہنا ہے کہ انہیں لگتا ہے کہ ان (عمران خان) کا مقابلہ ڈی جے بٹ اور ٹینٹ اور کرسیاں لگانے والوں کے ساتھ ہے۔
جمعے کو جاتی امرا میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمیں بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت کی پریشانی سب سے سامنے ہیں۔
عمران کا نام لیے بغیر مریم نواز کا کہنا تھا کہ وہ نواز شریف اور پی ڈی ایم کا مقابلہ کرنے کا دعویٰ کرتا تھا۔ ’مگر مجھے لگتا ہے اس کا مقابلہ ڈی جے بٹ اور ٹینٹ اور کرسیاں لگانے والوں کے ساتھ ہے۔‘
مریم کا کہنا تھا کہ جو بندہ تین سال سے کہہ رہا تھا کہ کسی کو این آر او نہیں دوں گا وہ پی ڈی ایم سے این آر او مانگ رہا ہے۔  
‘وہ دن دور نہیں جب حکومت کو گھر بھیج کر دم لیں گے۔ ملتان میں بھی حکومت نے یہی کیا تھا کہ سٹیڈیم کو سیل کیا، لوگوں کو گرفتار کیا، راستے بند کیے لیکن کیا ملتان میں جلسہ نہیں ہوا؟‘
مریم نے کہا کہ لاہور میں بھی پی ڈی ایم کا تاریخی جلسہ ہوگا۔
مریم نواز نے مزید بتایا کہ کہ بلاول سے ملاقات میں پی ڈی ایم کے اگلے پلان پر بات ہوئی۔
اس موقع پربات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زردارین نے کہا کہ 13 دسمبر کو لاہور میں پی ڈی ایم کا تاریخی جلسہ ہوگا۔
استعفوں کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں بلاول کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کی شروع سے خواہش پی ڈی ایم میں دراڑیں ڈالنے کی ہے۔
’کہا گیا کہ گلگت کے الیکشن کے بعد پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کو چھوڑ دے گی لیکن ایسا نہیں ہوا۔‘
’استعفوں کے معاملے میں بھی کہا جارہا ہے کہ پی ڈی ایم میں اختلافات ہیں۔ لیکن جب پی ڈی ایم نے فیصلہ کیا کہ تمام جماعتیں 31 دسمبر تک استعفے اپنی قیادتوں کے پاس جمع کرائیں گے تو دھڑا دھڑ استعفے میرے پاس آ رہے ہیں۔‘
 بلاول بھٹو نے کہا کہ جو یہ خواب دیکھ رہے ہیں کہ ان میں سے کوئی جماعت اس مطالبے سے پیچھے ہٹ سکتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سیاست میں مداخلت بند کرے، ایسا نہیں ہوگا۔

بلاول بھٹو زردارین نے کہا کہ 13 دسمبر کو لاہور میں پی ڈی ایم کا تاریخی جلسہ ہوگا۔(فوٹو: ٹوئٹر)

 ’اسٹبلشمنٹ جس طرح جعلی انداز سے زبردستی اس حکومت کو کھڑا کر رہی ہے یہ ختم کرنا پڑے گا۔ جس طرح میڈیا کی آواز کو دبایا جارہا ہے اور پورے پاکستان سے شہری لاپتہ ہورہے ہیں یہ ختم کرنا پڑے گا اور یہ ہونے تک پی ڈی ایم کی کوئی جماعت اس مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔‘
بلاول کا کہنا تھا ’جہاں تک عمران خان کے بیانیے کی بات ہے وہ تو کل تک ہمیں دھمکیاں دے رہا تھا لیکن اب کہہ رہا ہے کہ میں ڈائیلاگ کے لیے تیار ہوں۔ ان کا بیانہ تو ہر وقت تبدیل ہوتا رہتا ہے۔‘
پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ قوم نے اس حکومت کے خلاف فیصلہ کرلیا ہے اور پی ڈی ایم قوم کے ساتھ مل کر عمران خان اور ان کے سہولت کاروں سے یہ فیصلہ منوائے گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اس حکومت اور اس کے سہولت کاروں کو سوچنا ہوگا کہ وہ کب تک عوام کی امیدوں کے سامنے رکاوٹ بنے رہیں گے۔
پی ڈی ایم کا پہلا فیز بہت کامیابی سے جا رہا ہے۔
اس سے قبل پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری مریم نواز کی دادی کے انتقال پر تعزیت کے لیے جاتی امرا پہنچے۔ بلاول بھٹو کے ہمراہ شیری رحمان، راجہ پرویز اشرف اور قمرزمان کائرہ کی بھی موجود تھے۔
 

شیئر: