Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شیخ رشید کی بطور وزیر داخلہ تقرری پی ڈی ایم کے لیے کیا پیغام؟ 

سہیل وڑائچ کے مطابق شیخ رشید اپوزیشن کے خلاف ٹی وی پر زیادہ وقت بولیں گے اور حکومت کے بیانیے کو آگے بڑھائیں گے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
جمعہ کو وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں ایک بار پھر ردوبدل کرتے ہوئے کئی وزرا کے قلمدان تبدیل کیے لیکن سب سے اہم تبدیلی راولپنڈی سے منتخب ہونے والے سینئر سیاستدان شیخ رشید احمد کو وزارت عظمی کے بعد اہم ترین سمجھا جانے والا عہدہ یعنی وزارت داخلہ  سونپنا تھا۔
یاد رہے اپنی جماعت عوامی مسلم لیگ کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے شیخ رشید گزشتہ انتخابات کے بعد حکومتی اتحادی کے طور پر وزارت داخلہ کے امیدوار تھے تاہم اس وقت عمران خان نے انہیں ریلوے کی وزارت دی تھی۔
لیکن ایک ایسے وقت میں جب اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک الائنس ملک بھر میں جلسے کر کے حکومت پر دباؤ بڑھا رہا ہے شیخ رشید کو اچانک وزارت داخلہ دے کر ماہرین کے خیال میں وزیراعظم عمران خان نے بیانیے کی جنگ میں اہم قدم اٹھایا ہے کیونکہ شیخ رشید کو ٹی وی کا بادشاہ کہا جاتا ہے اور ان کی کھلی گفتگو اور سیاسی پیش گوئیوں اور انکشافات کی وجہ سے وفاقی وزیر ریلوے ہو کر بھی وہ ٹی وی پرواگرامز پر ریٹنگ بڑھانے کا سبب رہتے تھے۔
ان کے مطابق ایک ٹیلی ویژن چینل نے انہیں تجزیے کے بدلے ماہانہایک کروڑ سے زائد رقم دینے کی پیشکش کی جس کو انہوں نے عمران خان کی خاطر ٹھکرا دیا۔
چھ نومبر 1950 کو پیدا ہونے والے شیخ رشید احمد نے اپنی 69 سالہ زندگی میں پاکستان کے تقریبا تمام سیاسی ادوار دیکھے ہیں۔ وہ اب تک آٹھ مرتبہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں اور 15 مرتبہ وفاقی وزیر رہے ہیں۔

شیخ رشید بیانیے کی جنگ کے اہم کردار

معروف تجزیہ کار سہیل وڑائچ کا خیال ہے کہ شیخ رشید کی بطور وزیر داخلہ تقرری ان کی ایک طرح کی ترقی ہے کیونکہ وہ اپوزیشن مخالف بیانیے کو لے کر چل رہے تھے  تو وزیراعظم نے ان کو سپورٹ کیا اور انہیں ایسا قلمدان دیا جس کو کہا تو نہیں جاتا مگر ہوتا نائب وزیراعظم ہی ہے۔
ان کے مطابق بطور وزیرداخلہ شیخ رشید اپوزیشن کے خلاف ٹی وی پر زیادہ وقت بولیں گے اور حکومت کے بیانیے کو آگے بڑھائیں گے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ظاہر ہے حکومت اپوزیشن کی تحریک سے دباؤ میں ہے اسی لیے شیخ صاحب کو وہ وزارت دی جو پہلے وزیراعظم انہیں دینے پر آمادہ نہیں تھے۔
سہیل وڑائچ کے مطابق تعیناتی کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ کیا تحریک انصاف میں کوئی ایسا وزیر نہیں تھا کہ جسے وزیرداخلہ بنایا جا سکےَ؟
تجزیہ کار زاہد حسین کا کہنا ہے کہ شیخ رشید کی تعیناتی کا مطلب یہ ہے کہ حکومت اپنی حکمت عملی تبدیل کرنا چاہتی ہے۔ ان سے قبل جو وزیر داخلہ تھے وہ اتنے ہائی پروفائل سیاستدان نہیں تھے۔

سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ شیخ رشید کی سیاسی پیش گوئیاں اور درست تجزیے ان کی مقتدر حلقوں سے قربت کا نتیجہ ہے (فوٹو: اے ایف پی)

’شیخ رشید ایک ہائی پروفائل سیاستدان ہیں وہ ہر وقت ٹی وی پر آئیں گے اور موجودہ سیاسی حالات میں حکومت کو ان کی ضرورت تھی۔‘
لیکن کیا شیخ رشید حالات کو تبدیل کر پائیں گے؟  زاہد حسین کے مطابق ایسا مشکل نظر آ رہا ہے۔
سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ شیخ رشید کی سیاسی پیش گوئیاں اور درست تجزیے ان کی مقتدر حلقوں سے قربت کا نتیجہ ہے جو ہمیشہ انہیں اپنی ٹیم کے اوپنر کے طور پر کھلاتے ہیں اور جب بھی سیاسی میدان میں ہلچل مچانا ہو، شیخ صاحب اپنی پیش گوئیوں کے چوکے چھکے لگانا شروع کر دیتے ہیں۔
 
 

شیئر: