Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلاول بھٹو: ’اگر سندھ حکومت کی قربانی بھی دینی پڑی تو ہم تیار ہیں‘

پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ’ہم مزاحمت اور مذاکرات دونوں کام جانتے ہیں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو  نے اپنا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم 31 جنوری تک مستعفی ہو جائیں اور اگر حکومت کو گھر بھیجنے کے لیے انہیں سندھ حکومت کی قربانی بھی دینی پڑی تو وہ تیار ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’لانگ مارچ اور استعفوں کے ایٹم بم استعمال کرنے کے لیے حکمت عملی اپنائیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پورے پاکستان کی آواز ہے عمران خان کو جانا پڑے گا۔ حکومت پر جوش کارکنوں کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔‘
’مجھ سمیت ہم سب نے استعفے جمع کروانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم مستعفی ہوں۔‘
پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ’ہم مزاحمت اور مذاکرات دونوں کام جانتے ہیں۔ اب بات کرنے کا وقت گزر چکا اب ہم ان کا استعفی لے رہے ہیں۔‘
مسلم لیگ کے صدر شہباز شریف سے ملاقات کے حوالے سے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’دو سیاستدان ملتے ہیں تو سیاسی بات بھی ہوتی ہے۔ شہباز شریف کےساتھ ملاقات میں پی ڈی ایم کو مستحکم بنانے پر بات ہوئی۔‘
اس سے قبل پشاور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا اپوزیشن کے اتحاد پی ڈی ایم کے بارے میں کہنا تھا کہ  ’یہ کہتے ہیں ہم نے کب این آر او مانگا، انہوں نے نیب کی 34  ترامیم کے معاملے پر لکھ کر این آر او مانگا۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’انہوں نے جو ترامیم دیں اس کا مطلب نیب کو دفن کرنے کے مترادف تھا۔‘
’پوری قوم نے دیکھا جب یہ جلسہ کررہے تھے تو میں کتنا پریشان تھا۔‘
وزیراعظم عمران خان  کا کہنا تھا کہ ’سینیٹ الیکشن وقت سے پہلے کروائیں گے، ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کے لیے شو آف ہینڈز کے ذریعے سینیٹ الیکشن کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ماضی میں سینیٹ کے انتخابات پر پیسہ چلتا تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اپوزیشن کے خلاف کیسز ہماری حکومت میں نہیں بنے، اپوزیشن جن کیسز کا سامنا کر رہی وہ ماضی میں قائم ہوئے۔ ہماری حکومت کو اپوزیشن سے کوئی خطرہ نہیں۔‘
دوسری طرف اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ ’وزارت داخلہ تمام اپوزیشن سے مثبت مذاکرات چاہتی ہے۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوری سیاست کو فروغ دیا۔ پیپلز پارٹی کو اس سیاست میں بہتر پوزیشن میں دیکھ رہا ہوں۔‘

شیخ رشید نے کہا کہ ’ہم نے 126 دن اسلام آباد میں پڑاؤ ڈالا لیکن کچھ نہ بنا۔‘ (فوٹو: ٹوئٹر)

شیخ رشید نے کہا کہ ’اپوزیشن اسلام آباد آنا چاہتی ہے تو شوق سے آئے۔ استعفے کی دھمکی صرف پھلجھڑی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’استعفے پارٹی صدر کو دینے ہوتے ہیں ن لیگ کے ارکان کو شہبازشریف کو استعفے دینے ہیں۔
’بلاول کی شہباز شریف سے ملاقات ہوئی ہے۔ امید ہے شہباز شریف نے بلاول کو اچھا مشورہ دیا ہوگا۔‘
شیخ رشید نے کہا کہ ’ہم نے 126 دن اسلام آباد میں پڑاؤ ڈالا لیکن کچھ نہ بنا۔ اپوزیشن فروری سے پہلے اسلام آباد آجائے۔ اگر اپوزیشن کو استعفے دینے ہیں تو دے دیں۔‘

شیئر: