Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایگریمنٹ ختم ہونے پر اقامہ تجدید ہو سکتا ہے؟

ابشر سسٹم پر ’رسائل والطلبات‘ کی سہولت فراہم کی گئی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران حکومت کی جانب سے غیر ملکی کارکنوں کی سہولت کے لیے ان کے اقاموں اور خروج وعودہ ’ایگزٹ ری انٹری‘ کی مدت میں خودکار طریقہ سے تجدید کی سہولت فراہم کی گئی تھی۔ 
کورونا وائرس کی وبا میں کمی کے بعد جب حالات قدرے بہتر ہوئے اور فلائٹوں پرعائد پابندی بھی مرحلہ وار ختم ہونے لگی تو حکومت کی جانب سے غیر ملکیوں کے لیے مزید سہولت فراہم کرتے ہوئے ایسے تارکین کے لیے جو پابندی کی وجہ سے مملکت نہیں آسکے تھے انکے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں ’ابشر‘ سسٹم کے ذریعے تجدید کرانے کی سہولت فراہم کی گئی۔ 
ابشر کے ذریعے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں تجدید کی سہولت سے درست طور پر مستفیض ہونے کے لیے اہم نکات کا جاننا ضروری ہے۔ 
بعض اوقات ابشر سسٹم اقامے کی تجدید کو قبول نہیں کرتا اس کے لیے کیا طریقہ اختیار کرنا چاہئے تاکہ اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرائی جاسکے۔

فائنل ایگزٹ کے لیے کارآمد اقامہ ہونا لازمی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

سجاد علی ۔۔ جن افراد کا ہروب لگا ہے کیا نئے قانون میں ان کے لیے بھی کوئی ترمیم ہوگی ؟ 
جواب ۔۔ سعودی عرب میں قانون کے مطابق غیرملکی کارکن کا ہروب فائل ہونے  پر کارکن کا اقامہ اور تمام سرکاری معاملات سیز کردیئے جاتے ہیں ۔ 
جیسا کہ ہروب کے حوالے سے اردونیوز میں متعدد بار بتایا جاچکا ہے تاہم آپکی معلومات کے لیے عرض ہے کہ ہروب فائل ہونے کے 15 دن کے اندر اسے کفیل باآسانی کینسل کراسکتا ہے ۔ 
دو ہفتے کی مدت گزرنے کے بعد ہروب کو کینسل کرانا قدرے دشوار ہوتا ہے جس کے لیے لیبر آفس میں کیس کرکے یہ ثابت کرنا ہوتا ہے کہ ہروب غلط لگایا گیا تھا۔ 
جہاں تک آپ کا سوال نئے قانون میں ہروب کے متعلق کوئی نکات ہیں یا نہیں تو اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہے کیونکہ نیا قانون مارچ میں نافذ العمل ہو گا جبکہ ابھی تک اس بارے میں وضاحت سے کچھ بھی نہیں کہا گیا۔ 
نئے قانون کے بارے میں جیسے ہی حکومتی اداروں کی جانب سے معلومات فراہم کی جائیں گی ’اردونیوز‘ میں فوری طور پر اس حوالے سے قارئین کو مطلع کردیا جائے گا۔ 
انس علی خان ۔۔ کمپنی میں میرا کنٹریکٹ ختم ہو گیا ساتھ ہی اقامہ بھی ایکسپائر ہو گیا ہے معلوم یہ کرنا ہے کہ ایگریمنٹ رنیو کرائے بغیر اقامہ تجدید کرایا جاسکتا ہے؟ 
جواب ۔۔ اگر آپ کا کنٹریکٹ اور اقامہ ختم ہو گیا ہے تو اس سے اقامہ کی تجدید میں کوئی امر مانع نہیں۔ 
اقامہ کی تجدید ہر صورت میں وقت مقررہ پر کرانا کمپنی کی ذمہ داری ہے کیونکہ اقامہ ایکسپائر ہونے کے 3 دن کے اندر تجدید نہ کرانے کی صورت میں 500 ریال جرمانہ ہوتا ہے دوسرے برس بھی اقامہ کی تجدید میں تاخیر ہونے پر جرمانے کی رقم ڈبل ہوجاتی ہےجبکہ تیسری  بار یعنی تیسرے برس بھی تاخیر ہونے پر اقامہ کینسل کرکے خروج نہائی ’فائنل ایگزٹ’  لگایا جاتا ہے۔ 
اگر آپ کا ایگریمنٹ ختم ہو گیا اس صورت میں بھی آپ کی کمپنی کی ذمہ داری ہے کہ اقامہ تجدید کرایا جائے کیونکہ فائنل ایگزٹ بھی اسی صورت میں لگے گا جب اقامہ کارآمد ہو۔

سائق خاص کا اقامہ 2 برس کےلیے تجدید کرانا ممکن ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

عبدالستار۔۔ میں سائق خاص کے اقامے پر ہوں، فروری میں 3 ماہ کی چھٹی گیا تھا اس دوران کورونا کی وجہ سے فلائٹوں پر پابندی کے باعث وقت پر نہیں آسکا۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ اقامے میں 10 ماہ باقی ہیں جبکہ خروج عودہ ایکسپائر ہوئے 70 دن ہو چکے ہیں کیا خروج عودہ کی مدت میں توسیع کی جاسکتی ہے؟ 
جواب ۔۔ کورونا وائرس کی وبا کے دوران سعودی حکومت کی جانب سے غیر ملکیوں کے اقاموں اور خروج وعودہ کی تجدید میں کافی رعایت دی گئی تھی اس حوالے سے 2 بار تارکین کے اقامے اور خروج وعوہ کی مدت میں توسیع کی گئی۔ 
کورونا کے حوالے سے عائد پابندیاں کم ہونے کے بعد جب سفر کی اجازت دی گئی اس کے بعد حکومت نے ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے یہ سہولت دی کہ مملکت سے باہر گئے ہوئے تارکین کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کی جاسکے۔ 
آپ کا اقامہ سائق خاص (فیملی ڈرائیور) کا ہے جس کی مدت 2 برس ہوتی ہے اس لیے آپ کا صرف خروج وعودہ ایکسپائر ہوا ہے جسے ختم ہوئے 70 دن ہو گئے ہیں آپ کے کفیل کو چاہئے کہ وہ جوازات کے سسٹم ابشر پر موجود سہولت ’رسائل و الطلبات‘ کے آپشن کو استعمال کرتے ہوئے آپ کے خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرے۔ 
واضح رہے اردونیوز کے کالم میں اس سے قبل ’رسائل والطلبات‘ کے استعمال کے طریقے کی وضاحت کی جاچکی ہے۔
 
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: