Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغانستان میں امریکی ایئربیس پر پانچ راکٹ فائر، سات ناکارہ بنا دیے گئے

امریکی ایئربیس پر راکٹ حملہ سنیچر کی صبح چھ بجے ہوا (فوٹو: اے ایف پی)
حکام کے مطابق کابل کے شمال میں امریکہ کے زیرِ استعمال بگرام ایئربیس پر سنیچر کو پانچ راکٹ داغے گئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نیٹو اور افغان حکام نے کہا ہے پروان صوبے میں واقع بگرام ایئرفیلڈ پر حملے کوئی جانی نقصان نہیں ہو اور نہ ہی ایئربیس کو کوئی نقصان پہنچا ہے۔
پروان صوبے کے گورنر کی ترجمان وحیدہ شاہکار کا کہنا ہے کہ سنیچر صبح چھ بجے بگرام ایئرفیلڈ پر پانچ راکٹ داغے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ 12 راکٹ ایک پر گاڑی پر رکھے گئے تھے تاہم ان میں سے پانچ بگرام کے اڈے پر فائر کیے گئے جبکہ پولیس نے سات راکٹ ناکارہ بنا دیے۔
نیٹو کے ایک عہدیدار نے بھی بگرام ایئربیس پر راکٹوں کے حملے کی تصدیق ہے۔
ابھی تک کسی شدت پسند گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
یاد رہے کہ رواں برس اپریل میں اس اڈے پر کیے گئے ایک راکٹ حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔

بگرام ایئربیس افغانستان میں امریکہ کا سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے (فوٹو: اے ایف پی)

حالیہ مہینوں میں شدت پشند تنظیم داعش نے کابل میں کئی حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ ان میں وہ دو راکٹ حملے بھی شامل تھے جن میں رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
ان راکٹ حملوں میں متعدد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ داعش نے کابل میں دو تعلیمی اداروں پر حملے کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی، ان حملوں میں درجنوں طالب علم ہلاک ہوگئے تھے۔
سنیچر کو ایئربیس پر راکٹ حملے سے ایک دن پہلے صوبہ غزنی میں ایک مذہبی اجتماع کے قریب دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے 15 بچے ہلاک ہوئے تھے۔

افغان فورسز بھی بگرام ایئر بیس کی نگرانی پر معمور ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

افغان حکام نے غزنی میں ہونےو الے اس دھماکے کا ذمہ دار طالبان کو قرار دیا تھا۔
افغان حکومت اور طالبان کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے امن مذاکرات کے باوجود ملک میں حالیہ مہینوں کے دوران تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔

شیئر: