Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سیوریج ٹینکرز‘ کےلیے کمپیوٹرائز پروگرام کا تجرباتی آغاز  

سیوریج ٹینکر پرمٹ کے بغیر روڈ پر نہیں لائے جاسکیں گے(فوٹو، ٹوئٹر)
نیشنل واٹرکمپنی نے جدہ اورریاض میں ’سیوریج ٹینکرز‘ کے معاملات کو منظم کرنے کےلیے ’علم‘ کمپنی سے معاہدہ کیا ہے۔
 ڈیجیٹل خدمات فراہم کرنے والی معروف کمپنی’علم ‘مختلف اداروں کے کمپیوٹرپروگرام ڈیزائن کرتی ہے۔
ویب نیوز’اخبار24 ‘ نے نیشنل واٹر کمپنی کے حوالے سے کہا ہے کہ تجرباتی طورپر جدہ اور ریاض میں سیوریج ٹینکرز کے ڈیجیٹل اندراج کاآغاز کیا گیا ہے بعدازاں اسے مملکت کے دیگر شہروں میں بھی شروع کیا جائے گا جہاں سیوریج لائنیں نہیں ہیں۔
واٹر کمپنی کا کہنا ہے کہ سیوریج ٹینکرز مالکان ڈیجیٹل پروگرام کے تحت جاری کیے جانے والے پرمٹ حاصل کرنے کے لیے کمپنی کی ویب سائٹ پر خود کو رجسٹرکرائیں تاکہ انہیں پرمٹ جاری کیاجاسکے۔

ٹینکرز کی نگرانی کے لیے مختلف پوائنٹس پر کیمرے لگائے گئے ہیں(فوٹو، ٹوئٹر)

سیوریج ٹینکروں کو ڈیجیٹل لائسنس جاری کرنے کا مقصد انہیں منظم کرنے کے علاوہ نرخوں کا بھی تعین کرنا ہے۔
نیشنل واٹرکمپنی کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ ڈیجیٹل پرمٹ کم از کم 4 ماہ کےلیے جاری کیاجائے گا جس کے بغیر کوئی بھی سیوریج ٹینکر روڈ پر نہیں نکلا جاسکےگا۔
تیار کیے جانے والے کمپیوٹرائز پروگرام کے ذریعے سیوریج ٹینکرز کی نقل حرکت کے حوالے سے مکمل معلومات کمپنی کو پہنچ جائیں گی جن کے ذریعے یہ بھی معلوم ہوگا کہ ٹینکرنے سیوریج کا پانی کہاں گرایا اگرٹینکر مقررہ اور مخصوص مقام پر ٹینکرخالی نہیں کرتے تو ان پر جرمانہ عائد کیاجائےگا۔
ٹینکروں سے سیوریج کا پانی خالی کرنے کے لیے مقامات کا تعین کیا گیا ہے جہاں ٹینکرکے داخل ہوتے  ہی اسکا پورا ریکارڈ سسٹم پر ظاہر ہو جائے گا۔ سیوریج کا پانی گرانے والے مقامات پر حساس کیمروں کی بھی تنصیب کی گئی ہے تاکہ ٹینکروں کی آمدورفت کا مکمل ریکارڈرکھا جاسکے۔
واضح رہے جدہ اور ریاض میں متعدد علاقے ایسے ہیں جہاں سیوریج لائنیں نہیں ہیں بلکہ گھروں میں زیر زمین سیوریج ٹینک بنیں ہیں جہاں استعمال شدہ پانی جمع ہوتا ہے جسے بعدازاں ٹینکروں کے ذریعے نکال کرشہر سے دورغیر آباد مقام پر گرایا جاتا ہے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں