Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سونے میں سرمایہ کاری کریں یا نہیں؟

اگست میں سونے کے نرخ ریکارڈ سطح تک بلند ہو گئے تھے۔ (فوٹو عرب نیوز)
کورونا وائرس نے عالمی معیشت پر بہت بے رحمانہ اثرات مرتب کئے ہیں لیکن یہ وبا صرف بری خبر ہی نہیں۔
عرب نیوز کے مطابق اس بحران کے دور میں رواں برس سونے کے سکوں کی قیمت میں 24 فیصد  اضافہ ہوا ہے اور 2010 کے بعد  اسے سب سے زیادہ سالانہ نفع بخش  دھات سمجھا جا رہا ہے۔

کورونا وائرس کے مجموعی اثرات سونے کی قدر میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔(فوٹو عرب نیوز)

اس قیمتی دھات کی سب سے بڑی کشش کیا ہے؟ ورلڈ گولڈ کونسل کے مطابق اس کی قدر ذرائع طلب کے باعث ہے۔
اسے سرمایہ کاری کے لئے استعمال کیا جاتا ہے، یہ محفوظ اثاثہ اور پرتعیش دھات ہے، ٹیکنالوجی کا جزو ہے۔
تاریخی اعتبار سے سونا یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ وقت کے ساتھ اپنی قدرومنزلت محفوظ رکھتا ہے۔
سونا کسی بھی سرمایہ کاری پورٹ فولیو کوچار اہم طریقوں سے وسیع کر سکتا ہے۔ یہ طویل مدتی نفع دیتا ہے، جب مارکیٹ بحران کا شکار ہوتو ایسے میں نقصانات کو کم کرتا ہے۔

جمعرات کو اسپاٹ گولڈ فی اونس0.3 فیصد اضافے کے ساتھ 1,877.43 ڈالر رہا۔(فوٹو عرب نیوز)

یہ کسی بھی قرض کے خطرے کے بغیر لیکویڈٹی فراہم کرتا ہے اور آخر کار پورٹ فولیو کی  مجموعی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے۔
اگست کے مہینے میں سونے کے نرخ ریکارڈ سطح تک بلند ہو گئے تھے جب فی اونس سونے کی قیمت 2,075 ڈالرتک جا پہنچی تھی۔
جمعرات کو اسپاٹ گولڈ فی اونس0.3 فیصد اضافے کے ساتھ 1,877.43 ڈالر رہا جبکہ امریکی سونے کے فیوچرز0.3 فیصد اضافے کے ساتھ 1,882.90 ڈالر رہے۔
یو بی ایس کے تجزیہ نگار جیووانی نے بتایا کہ قدرے کمزور ڈالر، منفی حقیقی شرح، کم پیداوارکے ساتھ کورونا وائرس کی نئی قسم کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کے مجموعی اثرات سونے کی  قدر واہمیت میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔

 یہ  ایسی دھات ہے جو وقت کے ساتھ اپنی قدرومنزلت محفوظ رکھتی ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

تجزیہ نگار یہ سوال کر رہے ہیں کہ کیا سونا جو کہ آخری محفوظ ٹھکانہ ہے اور کیا یہ سرمایہ کاروں کو 2021 میں نفع فراہم کر سکتا ہے؟
ریاض میں قائم مالیاتی خدمات کی کمپنی الرجحی کیپٹل میں تحقیق کے سربراہ  مازن السدیری کا کہنا ہے کہ گزشتہ دہائی میں سونے کی عالمی کھپت 4500 ٹن سالانہ رہی ہے۔
اسی وجہ سے مارچ 2020 کے بعد سے سونے کی قیمت میں اضافہ ہوا۔ سونے کے نرخ اگست کے ریکارڈ اضافے کی سطح سے نیچے آئے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ دنیا بھر میں سینٹرل بینکوں کی جانب سے زائد کرنسی چھاپنے کے باعث پیدا ہونے والے خطرات ، سونے کی سرمایہ کاری کے معاملات بہتر بنا سکتے ہیں۔
ایک مرتبہ سونے کے نرخوں میں کمی کا رجحان رک جائے اور اس کی سمت بدل جائے۔ افراط زر میں اضافے اورکم شرح سود  کا  ماحول بھی سونے کے نرخوں کی مدد کرے گا۔
دبئی میں قائم سنچری فنانشیل کے چیف انویسٹمنٹ آفیسر وجے ولیشا نے کہا کہ 2020 میں سونے کے نرخوں میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ یہ اب بھی اگست میں ہونے والے ریکارڈ اضافے سے 10 فیصد کم رہا ہے۔
سونے کی طلب کورونا وائرس وبا کی ویکسین کی تیاری کی جانب مثبت پیشرفت اور اقتصادی بہتری کی امیدوں پر منحصر ہے۔
بحر حال طویل عرصے سے اب بھی سونے کے سکوں کی طرفدار کی جا رہی ہےجیسا کہ سرکردہ سینٹرل بینکس معیشتوں کو سنبھالا دینے کے لئے پیشکشوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
بٹکوائن کاروباری برادری میں گزشتہ چند برسوں سے ایک مقام رکھتا ہے۔ بعض کا کہنا ہے کہ اسے مستقبل کے سونے کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
ماہر معاشیات کورنیلیا میئر نے کہا کہ میں اس بات سے متفق نہیں ہوں۔ فی الوقت بٹکوائن سونے جیسی اہمیت اور اعتبار کا حامل نہیں تاہم رواں سال نے کرپٹو کرنسی میں انسٹی ٹیوشنل رقم کا پہلا عارضی بہاؤ دیکھا ہے۔
 

شیئر: