Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دفاعی بجٹ پر صدارتی ویٹو مسترد، ’ٹرمپ آخری دنوں میں ہلچل نہ مچائیں‘

نینسی پیلوسی کا کہنا تھا کہ صدر کو اپنی صدارت کے آخری دنوں میں 'ہلچل مچانے کی مہم کو ختم کرنا ہوگا'۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
امریکی ایوان نمائندگان نے 740 ارب ڈالر کے دفاعی بجٹ پر صدر ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کر دیا ہے۔
خبر رساں اداے اے ایف پی کے مطابق پیر کو ڈیموکریٹک پارٹی کے نمائندگان کی طرف سے کنٹرول کیے جانے والے ایوان میں 322 افراد نے ٹرمپ کے فیصلے کو مسترد کرنے کے لیے ووٹ دیا جبکہ 87 نے اس کے حق میں ووٹ دیا۔
740.5 ارب ڈالر کے دفاعی بل کے حق میں، یعنی ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف، ان کی اپنی ریپبلکن پارٹی کے 109 افراد نے ووٹ دیا۔
صدر ٹرمپ نے کانگریس کی جانب سے منظور کیے گئے دفاعی بجٹ پر کئی اعتراضات کیے تھے جن میں سے ایک اعتراض یہ بھی تھا کہ یہ (بل) چین کے مفاد میں ہے۔
اسی طرح کی قرارداد ریپبلیکن کی اکثریت والی سینیٹ میں بھی پیش کی جائے گی، جہاں ٹرمپ کے فیصلے کو مسترد کرنے کے لیے دو تہائی حمایت درکار ہوگی۔
ایوان نمائندگان میں ووٹنگ کے بعد، سپیکر نینسی پیلوسی نے ٹرمپ کے فیصلے کو 'لاپرواہی' قرار دیا اور کہا کہ صدر کو اپنی صدارت کے آخری دنوں میں 'ہلچل مچانے کی مہم کو ختم کرنا ہوگا۔‘
ایوان نمائندگان میں ووٹنگ ٹرمپ کے ایک دن قبل ٹرمپ نے ریپبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹی کے اراکین کے دباؤ میں آکر نہ چاہتے ہوئے بھی 900 ارب ڈالر کے کورونا وائرس ریلیف بل پر دستخط کیے تھے۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر اس بل میں رد و بدل نہیں کی گئی تو وہ اس پر دستخط نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے کئی دنوں تک کہا تھا کہ وہ کووڈ-19 رلیف بل پر دستخط نہیں کریں گے، جسے ان کی اپنی انتظامیہ کے وزیر خزانہ نے جاری کیا تھا اور جسے کانگریس میں دونوں پارٹیوں کی جانب سے حمایت حاصل تھی۔
ٹرمپ کے بل پر دستخط نہ کرنے کے نتیجے میں آج منگل سے حکومت کے آپریشن بند ہونے کا خطرہ تھا اور لاکھوں امریکیوں کو وہ معاشی سکون نہ ملتا جس کی وبا کے دنوں میں شدید ضرورت ہے۔

ٹرمپ کے مطالبات میں سے ایک یہ تھا کہ ہر امریکی کے لیے رلیف کی رقم 600 ڈالر کے بجائے دو ہزار ڈالر کی جائے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

تاہم انہوں نے اتوار کی رات کو فلوریڈا میں اپنے کلب میں، کیمرے کی آنکھوں سے دور، اس بل پر دستخط کر دیے۔ 
ٹرمپ کے مطالبات میں سے ایک یہ تھا کہ ہر امریکی کے لیے رلیف کی رقم 600 ڈالر کے بجائے دو ہزار ڈالر کی جائے۔
ایوان نے پیر کو ڈونلڈ ٹرمپ کی اس ،مجوزہ ترمیم کو شامل کرتے ہوئے کورونا ریلیف پیکج کے تحت مشکلات سے دوچار امریکی شہریوں کو 600 کے بجائے دو ہزار ڈالر دینے کی منظوری دی ہے تاہم ممکن ہے کہ سینیٹ میں ریپبلکن پارٹی کی جانب سے اس کے مزاحمت کی جائے۔
جب نو منتخب صدر جو بائیڈن سے پیر کو ایک صحافی نے پوچھا کہ آیا وہ ہر امریکی کے لیے رقم بڑھا کر دو ہزار ڈالر کرنے کے حق میں ہیں یا نہیں تو ان کا جواب 'ہاں' میں تھا۔

شیئر: