Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اگلے تین ماہ میں ویکسین کی 12 لاکھ خوراکیں پاکستان پہنچ جائیں گی‘

فواد چوہدری کے مطابق ویکسین کی خوراکیں 2021 کی پہلی سہ ماہی میں فرنٹ لائن ورکرز کو مفت مہیا کی جائیں گی (فوٹو:اے ایف پی)
وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ’کابینہ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ ابتدائی طور پر چین کی کمپنی سائنوفارم سے ویکسین کی بارہ لاکھ خوراکیں خریدی جائیں گی جو 2021 کی پہلی سہ ماہی میں فرنٹ لائن ورکرز کو مفت مہیا کی جائیں گی۔‘
جمعرات کو اپنی ایک ٹویٹ میں فواد چوہدری نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر اگر کوئی اور بین الاقوامی طور پر منظور شدہ ویکسین امپورٹ کرنا چاہے تو وہ بھی کرسکتا ہے۔
پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت ڈاکٹر نوشین حامد نے پاکستان میں ویکسین کی دستیابی کے حوالے سے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ پاکستان ایک سے زائد کمپنیوں کی ویکسین کی دستیابی ممکن بنانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے جس میں اب تک چھ کمپنیز سے بات چیت کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’پاکستان میں چینی کمپنی کی ویکسین کے کلینکل ٹرائلز آخری مراحل میں ہیں اور اب تک 15 ہزار رضاکاروں کو ویکیسن لگائی گئی ہے جس کے نتائج کا جائزہ کینیڈا میں لیا جائے گا اور اس کے بعد چینی کمپنی کی ویکسین پاکستان میں دستیاب ہوگی۔‘
پاکستان میں کورونا ویکسین کی دستیابی کے لیے ادارہ برائے قومی صحت کے ایک اعلی عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا تھا کہ ’ پاکستان نے اس وقت دو کمپنیوں کو شارٹ لسٹ کر دیا ہے اور معاہدے تقریبا آخری مراحل میں ہیں جس میں ایک روسی اور ایک چینی کمپنی شامل ہے جبکہ ویکسین کے حوالے سے دیگر ضروری اقدامات کو بھی حتمی شکل دی جارہی ہے۔‘
 انہوں نے کہا کہ ’اس وقت کورونا ویکسین کی دستیابی کے ساتھ ساتھ سٹوریج کے مسائل پر بھی کام کیا جارہا ہے، کیونکہ ویکسین کو ایک خاص درجہ حرارت پر رکھنے کی ضرورت ہے اس سلسلے میں کورونا ویکسین کی سٹوریج وفاقی توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات (ای پی آئی) کے سپرد کی گئی ہے۔‘

شیئر: