Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بریدہ شہر: سعودی عرب کی ’غذائی ٹوکری‘

بریدہ ڈیٹس مارکیٹ آمدنی کے سب سے اہم مقامی وسائل میں سے ایک سمجھی جاتی ہے (فوٹو: الرجل)
بریدہ صوبہ قصیم کا مرکزی اور انتظامی شہر ہے، یہاں سعودی عرب اور خلیج کے کئی مشہور کارخانے قائم ہیں، یہاں سبزیوں اور پھلوں کے بڑے بڑے کھیت ہیں۔ اسی طرح پولٹری فارمز ہیں جہاں سے انڈوں اور مرغی کے گوشت کی پوری ہوتی ہے۔
بریدہ میں سعودی عرب اور خلیجی ممالک کی سب سے بڑی کھجور کی منڈی بھی لگتی ہے۔ بریدہ کو سعودی عرب کی ’غذائی ٹوکری‘ کہا جاتا ہے۔ یہاں اونٹوں کی بھی سب سے بڑی منڈی لگتی ہے۔

بریدہ شہر کی  تاریخ

بریدہ کی وجہ تسمیہ کے بارے میں مشہور ہے کہ یہاں پانی کی کثرت تھی اس کی وجہ سے اس کا نام بریدہ پڑ گیا جبکہ کچھ محققین کا خیال ہے کہ اس کی وجہ تسمیہ وہ پہلا شخص تھا جو یہاں رہتا تھا اس کا نام ’البریدی‘ تھا۔
لیکن تاریخی طور پر ان دونوں کی کوئی مصدقہ حقیقت معلوم  نہیں ہوسکی، البتہ یہ علاقہ نشیبی تھا یہاں پانی وافر مقدار میں ملتا تھا، جس کی وجہ  سے یہاں پاپائرس کا پودا  اگتا تھا جس کی وجہ سے اسے البریدی کے نام سے مشہور کردیا گیا۔ جبکہ کچھ کا خیال ہے کہ اس نام کی وجہ یہ ہے کہ یہاں لوگوں کے لیے ایک کنواں تھا، جسے صحابی بریدہ بن الحسیب نے پیغمبررسول صلی اللہ علیہ وسلم کے  حکم پر صدقے والے اونٹوں کو پانی پلانے کے لیے کھودا تھا۔
بریدہ ایک کنویں کا نام تھا جو آل ہذال کی ملکیت تھا۔ جن سے 985 ہجری میں راشد الدریبی نے خرید لیا تھا۔ یہاں کے لوگ زمانہ قدیم سے  شکار، بری سفر اور گھڑ سواری کے لیے مشہور تھے۔ پہلا باقاعدہ سکول 1365 ہجری میں بریدہ میں قائم کیا گیا تھا، بریدہ شہر میں ب سکولوں کی تعداد 500 سے زیادہ ہے۔
بریدہ کے لوگ اپنے شہر کی حفاظت کے لیے دیواریں بنایا کرتے تھے یہ شہر کی حفاظت کے لیے اہم  حکمت عملی سمجھی جاتی تھی۔

بریدہ میں سعودی عرب اور خلیجی ممالک کی سب سے بڑی کھجور کی منڈی بھی لگتی ہے (فوٹو: الرجل)

اس وقت شہر محافظوں کے پہرے اور دیواروں کے سبب محفوظ رہتے تھے۔ بریدہ کی دیواریں اس وقت کے مٹی اور پتھروں سے بنائی گئی تھی، اس وقت دیوار بنانے کی جگہ متعین کرتے تھے پھر کام شروع ہوجاتا تھا۔ بریدہ کی مشہور دیواروں میں ’سور الدريبي، سور حسن المهنا، سور حجيلان وسور صالح الحسن‘ کا نام آتا ہے۔
اہل بریدہ نے  کنگ عبدالعزیز کے زمانے میں امن وامان اور سکون پایا، اس سے قبل غروب آفتاب کے ساتھ ہی شہر کے دروازے بند کر دیے جاتے تھے۔
 شہری فجر کے وقت باہر نکل سکتے تھے۔ البتہ اس سے قبل بھی  ایک دوسرے کی ضمان لینے کا رواج پا رہا تھا جس کی تصدیق انگریز سیاح این بلنٹ نے بھی کی تھی۔
انہوں نے لکھا تھا کہ شہر سے باہر سفر ہرعرب کی زندگی کے لیے ضروری تھا، ہر شہر اپنے آپ کو کسی دیہاتی شیخ کے ضمان میں رکھتا تھا جس کے نتیجے میں اس شہر میں امن رہتا تھا۔
بریدہ کے شہری شہر سے باہر نکلتے وقت اپنے ساتھ اسلحہ رکھتے تھے، جس میں اس وقت کی تلواریں اور دیگر ہتھیار ہوتے تھے، ان میں کچھ بڑی چھوٹی ہوتی تھی کچھ وزنی اور اچھے لوہے سے تیارشدہ ہوتی تھی، بریدہ کے لوگ ہتھیار اپنے دشمنوں کے خلاف استعمال کرتے تھے۔ تلواروں کا استعمال شہر کی دیواروں کی حفاظت کے لیے بھی کیا جاتا تھا، جن کا دروازہ مغرب کو بند ہوتا تھا اور صبح کھلتا تھا۔

پرانے زمانے میں بریدہ کے شہری شہر سے باہر نکلتے وقت اپنے ساتھ اسلحہ رکھتے تھے (فوٹو: الرجل)

جن لوگوں کو بریدہ شہر کے بارے میں معلومات نہیں ہیں انھوں نے یہ تصور بھی نہیں کیا تھا کہ ان اونچی دیواروں کے پیچھےکھیت اور باغات ہیں جہاں لوگ اناج، دالوں اور کھجوروں کے علاوہ پھلوں، سبزیوں اور چارے کے علاوہ بہت سی فصلوں کی کاشت کرتے ہیں، بریدہ کے لوگ گندم، جو اور مکئی، سبزیاں، پھل، اور کھجور کی کاشت  بڑے شوق سے کرتے ہیں۔
گندم ان میں سے ایک تھا جس کو شہر کے لوگ زیادہ تر پسند کرتے ہیں، کیونکہ یہ روٹی کا سب سے بڑا ذریعہ تھا، جبکہ کھجور کے درخت بھی اس وقت اسی اہمیت کے حامل تھے۔ اس کے لیے فضلہ، کھاد اور ہل چلانے کے علاوہ دیگر کسی محنت کی ضرورت نہیں پڑتی تھی۔
اگر بریدہ میں تعلیم کی بات کی جائے تو مساجد کے اندر طالب مختلف شرعی اور تاریخی علوم سیکھتے  تھے۔
یہ طالب شہر میں لگنے والے علم کے چھوٹے چھوٹے حلقوں میں شریک ہوتے تھے۔ اگرچہ یہ شہر  تجارت، زراعت اور صنعت سے وابستہ تھا لیکن اس کے باوجود  کئی بچے علمی حلقوں کا رخ کرتے تھے۔

بریدہ اونٹوں کا بازار

مقامی سامان خریدنے اور بیچنے کے لیے بہت ساری منڈیوں کا مرکز بریدہ شہر تھا کیونکہ یہ شہر مقامی باشندوں اور باہر سے آنے والے افراد  کے لیے ایک منزل جیسا تھا۔ اس کی زمینوں کی زرخیزی، اس کی معتدل آب و ہوا اور لوگوں کی بھلائی کی وجہ سے  یہاں ہرشخص کچھ سامان بیچنے یا خریدنے آتا تھا اور اس میں اونٹ اور گھوڑے بھی ہوتے  تھے۔
چونکہ بریدہ میں اونٹ کی منڈی دنیا کی سب سے بڑی اور مشہور منڈیوں میں سے ایک ہے، بہت سارے عرب اور غیر ملکی مورخین اور سیاحوں نے بریدہ کی اونٹ منڈی کے بارے میں لکھا ہے۔

بریدہ میں اونٹ کی منڈی دنیا کی مشہور منڈیوں میں سے ایک ہے (فوٹو: الرجل)

اس شہر میں بہت ساری تجارتی اور معاشی سرگرمیاں ہوتی ہیں یہاں سےعرب مارکیٹوں میں اونٹ اور گھوڑے جاتے رہتے ہیں۔

بریدہ میں کھجور کے بازار

بریدہ منڈی سعودی عرب میں کھجور کی خرید و فروخت کے لیے مشہور ہے۔
حال ہی میں بریدہ کی کھجور منڈی میں 51 ملین کلوگرام  کھجور آئی جس سے  مارکیٹ کی  خریداری صلاحیت  کے اندازے دھرے رہ گئے، کھجور کے تاجر منڈی میں 14 ملین ڈبے  بیچنے کے لیے لے آئے تاکہ وہ نمائش میں بیچ سکیں جس سے انہیں بڑا مالی فائدہ ہوا۔
کھجور میلہ بریدہ کے سپر وائزر ڈاکٹر خالد النقیدان کے مطابق بریدہ منڈی مشرق وسطیٰ سمیت پوری دنیا کی غذائی اجناس کی بڑی منڈیوں میں سے ایک ہے۔
انہوں نے تصدیق کی کہ اس سال منڈی میں مزید ترقی ہوئی ہے اور اس نے اپنا ہدف حاصل کرلیا ہے، منڈی میں کھجوریں جس مقدارمیں آئیں اور ان کی بازار میں سیل بھی ہوگئی، یہ 51 ہزار ٹن سے تجاوز کرچکی ہیں اور 14 ملین ڈبے  تھے،  دو ماہ کے عرصے میں 66 ہزار موٹر کاروں اور گاڑیوں کے ذریعہ مارکیٹ میں ان کی سپلائی کی گئی۔
النقیدان نے واضح کیا کہ پورے سیزن کے دوران بریدہ منڈی فروخت اور خریداری کی کل نقل و حرکت میں سے صرف 40 فیصد کی نمائندگی کرتی ہے، اس کے علاوہ بازار کے باہر  کھیتوں، دکانوں اور فروخت کے مقامات کے علاقوں یہ بہت بڑی تعداد واضح طور پر معیشت کے سائز کی عکاسی کرتی ہے۔
بریدہ ڈیٹس مارکیٹ آمدنی کے سب سے اہم مقامی وسائل میں سے ایک سمجھی جاتی ہے۔ سعودی عرب اپنی ترقی اور سرمایہ کاری کے لیے اسے اہم سمجھتا ہے۔

بریدہ کو جدید شہر بنایا گیا ہے (فوٹو: الرجل)

ڈاکٹر خالد النقیدان نے زرعی شعبے کی کامیابی کے لیے قصیم ریجن کے گورنر شہزادہ ڈاکٹر فیصل بن مشعل بن سعود بن عبد العزیز کی طرف سے فراہم کردہ مستقل حمایت کی طرف توجہ مبذول کروائی، اور کھجوروں کی خرید و فروخت میں تجارت کی پیشہ ورانہ مہارت پر زور دینے کی ان کی مستقل کوششوں  کی تعریف کی۔

بریدہ کے مشہور کھانے

سعودی عرب  کے لوگ کبسہ  شوق سے کھاتے ہی، کیونکہ یہ سعودی عرب کا سب سے مشہور کھانا سمجھا جاتا ہے، اور ملک کے بیشتر علاقوں میں اسے چاول کے ساتھ گوشت یا مرغی کے ساتھ پکایا جاتا ہے، گوشت اونٹ، بھیڑ یا گائے کے گوشت کا بھی ہوسکتا ہے۔
مرقوق بھی ایک اہم کھانا ہے ہہ پیاز، گھی اورسبزیوں کے ساتھ گوشت پکا کر تیار کیا جاتاہے، جب یہ اجزا پک جاتے ہیں پھر ان میں آٹے اور پانی سے تیارشدہ گولیاں شامل کرکے ان سب کو پکایا جاتا ہے۔
الجریش بریدہ اور ملک  کے دیگر علاقوں کی ایک مشہور ڈش ہے، اس میں گندم ہوتی ہے، اسے پانی میں ملا کر پکایا جاتا ہے اور بعض اوقات اس میں دودھ بھی ڈالا جاتا ہے۔

شیئر: