Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جی سی سی کانفرنس کا میزبان قدیم ثقافتوں کا حامل شہر’’العلا‘‘

قدیم مملکتوں کا سابق تجارتی دارالحکومت جدید دنیا میں دوبارہ اہمیت منوائے گا۔(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب تاریخی تہذیب کے قدیم دارالحکومت ’’العلا‘‘ میں41 ویں خلیجی تعاون کونسل کی سربراہ کانفرنس کی میزبانی کرنے کے لئے تیار ہے۔
عرب نیوز کے مطابق  وادی العلا میں یہ کانفرنس 5جنوری کو المرایا  کنسرٹ ہال میں منعقد ہوگی۔ یہ ہال ساڑھے 9 ہزار مربع میٹر رقبہ پر مشتمل ہے اور آئینے سے ڈھکا ہوا ہے اسی وجہ سے اس کا نام المرایا ہے۔
عمارت کے گرد جڑے  یہ آئینےحیرت انگیز مناظر کا عکس دکھائی دیتے ہیں۔

المرایا ہال کا افتتاح 2019میں ہوا تھا۔ شیشے سے مزین اس ہال کی ساخت کے باعث اسے’’آئینہ دار حیرت‘‘ کہا جاتا ہے۔
یہ ہال آتش فشانی تیز رفتار شاہراہ  کے نزدیک وادی اشعار میں قائم ہے۔ جہاں چاروں طرف سے اسے پہاڑوں نے گھیر رکھا ہے۔ ہال میں مہمانوں کی500 نشستوں کی گنجائش ہے ۔ یہ ہال اپنے افتتاح کے بعد سے متعدد ثقافتی پروگراموں کی میزبانی کر چکا ہے۔
سربراہ کانفرنس کا مقام نمایاں ہے۔ یہ حجاز کی پہاڑیوں کے سائے میں ہے جو مغربی خطے کی لمبائی میں پھیلے ہوئے ہیں۔ العلا ایک دور میں مصروف شہر تھاجس کے اثرات جزیرہ نمائے عرب اور اس سے بھی آگے تک پہنچے ہوئے تھے۔

آج العلا دوبارہ دریافت ہو چکا ہے اور فروغ پا رہا ہے۔ قدیم مملکتوں کا سابق تجارتی دار الحکومت خطے کی انتہائی اہم سربراہ کانفرنسوں میں شامل کانفرنس کی میزبانی کر ے گا اور جدید دنیا میں اپنی اہمیت دوبارہ منوائے گا۔
خادم حرمین شریفین  شاہ سلمان بن عبدالعزیزنے کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس میں کہا کہ مجھے امید ہے جی سی سی سربراہ کانفرنس  رکن ممالک کے مابین اشتراک عمل،وسیع تر تعاون اور ہم آہنگی کے فروغ میں کامیاب ہوگی۔

شاہ سلمان کی درخواست پر جی سی سی کے سیکریٹری جنرل نایف فلاح الحجرف نے رکن ممالک کے سربراہان کو کانفرنس میں شرکت کے لئے مدعو کیاہے۔
جی سی سی میں 6 ممالک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین، عمان، قطر اور کویت شامل ہیں۔
نایف الحجرف نے کہا کہ 41 ویں سربراہ کانفرنس جی سی سی کے ایک نئے باب کا آغاز ثابت ہوگی۔ یہ کونسل اپنی پانچویں دہائی میں داخل ہو گئی ہے۔
سعودی عرب میں متعین کویتی سفیرشیخ علی الخالد الصباح نے کہا کہ خطے میں ہونے والی حالیہ سیاسی پیشرفت کے تناظر میں جی سی سی کا 41 واں سربراہ اجلاس اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ مملکت کی میزبانی میں ہونے والی اس کانفرنس کا  ماحول برادرانہ اور مثبت ہوگا۔
جی سی سی ممالک کے رہنماؤں کے مابین پایاجانے والا ماحول ذمہ داری کے جذبے اور مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے خلیجی یکجہتی کو مستحکم کرنے پر پرخلوص یقین نیز کونسل کے مفاد کے لئے امن و استحکام کے قیام کی عکاسی کرتا ہے۔
کویتی سفیر نے مزید کہا کہ خطے کو بڑے سیاسی اور اقتصادی چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا۔ جی سی سی رہنما مشترکہ تقدیر کے یقین سے ابھرنے والے متفقہ نقطہ نظراور علاقے کے ممالک اور ان کے عوام کے مفادات کے تحفظ کی لگن کے ساتھ ان مسائل پر گفتگو کریں گے۔
سعودی عرب دسویں سال جی سی سی سربراہ کانفرنس کی میزبانی کر رہا ہے۔ العلا وادی میں کئی تاریخی اہمیت کے مقامات ہیں جو کسی  دور میں دادان اور لہیان تہذیبوں کا مسکن تھے۔
رائل کمیشن برائے العلا نے شہر کو ایک بار پھر سے ثقافتی نخلستان بنانے کا مشن شروع کر رکھا ہے۔
1981میں خلیجی تعاون کونسل کے سربراہ اجلاس کی میزبانی اور افتتاح ابوظبی میں شیخ زاید النہیان نے کیا تھا اورخطے کے لئے رکن ممالک کے مابین تعاون اور روابط کے فروغ و استحکام کا راستہ ہموار کیا تھا۔
 

شیئر: