Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رحمدل پولیس افسر، ’چور‘ خواتین کے سامان کے پیسے خود بھر دیے

'میری اپنی دو بیٹیاں ہیں جن کی عمر لگ بھگ اتنی ہی ہے جتنی ان دو لڑکیوں کی، اسی لیے مجھے یہ بات محسوس ہوئی۔' فائل فوٹو: ان سپلیش
امریکہ میں ایک پولیس افسر نے دکان سے چوری کرنے والے ایک گروہ کو گرفتار کرنے کے بجائے ان کے سامان کے لیے پیسے ادا کردیے تاکہ وہ کرسمس کے موقع پر ٹھیک سے کھانا کھا سکیں۔
کرسمس سے پانچ دن قبل میسیچوسٹس میں سومرسیٹ پولیس ڈیپارٹمنٹ کے افسر میٹ لیما کو دکان سے چوری کے ایک واقع کی تفتیش کے لیے بھیجا گیا۔
وہاں پہنچنے پر پولیس افسر نے دکان میں کام کرنے والے ایک شخص سے بات کی جس نے انہیں بتایا کہ اُس نے دو خواتین اور دو چھوٹے بچوں کو سامان کے پیسے دیے بغیر اسے اپنے بیگ میں ڈالتے دیکھا۔
پولیس افسر نے مقامی نیوز چینل ڈبل یو جے اے آر کو بتایا کہ الزام یہ تھا کہ دو خواتین کچھ چیزوں کو تو سکین کر رہی تھیں لیکن کچھ کو سکین کیے بغیر اپنے بیگ میں ڈال رہی تھیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ چوری کے الزام کے تحت ان دونوں خواتین اور دو چھوٹے بچوں کو سٹور میں ہراست میں لے لیا گیا۔
'میری اپنی دو بیٹیاں ہیں جن کی عمر لگ بھگ اتنی ہی ہے جتنی ان دو لڑکیوں کی، اسی لیے مجھے یہ بات محسوس ہوئی۔'

جب پولیس افسر نے سامان کی رسید دیکھی تو انہیں پتا چلا کہ ہر چیز کھانے کی تھی اور اس کے علاوہ کچھ نہیں تھا۔ فائل فوٹو: ان سپلیش

میٹ لیما کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے چوری کرنے والی دو خواتین میں سے ایک سے بات کی تو انہیں پتا چلا کہ 'وہ کام نہیں کرتی تھیں اور کچھ گھریلو مسائل چل رہے تھے اور انہوں نے جو سامان (پیسے دیے بغیر) لیا وہ اپنے بچوں کے کرسمس ڈنر کے لیے لیا تھا۔'
جب پولیس افسر نے سامان کی رسید دیکھی تو انہیں پتا چلا کہ ہر چیز کھانے کی تھی اور اس کے علاوہ کچھ نہیں تھا۔
سومرسیٹ پولیس ڈیپارٹمنٹ کے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ پولیس افسر کو احساس ہوا کہ ملزم ضرورتمند ہیں تو انہوں نے ڈھائی سو ڈالر کے گفٹ کارڈز خرید کر انہیں دے دیے تاکہ وہ کرسمس کا سامان خرید سکیں۔

شیئر: