Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آن لائن جرائم پیشہ افراد کا سعودی شہریوں کو ویکسین کا جھانسہ

سعودی سائبر سیکورٹی ماہرولید التمیمی نے زور دیا ہے کہ لوگ اپنے ذاتی ڈیٹا کی حفاظت کریں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
سعودی شہریوں کو جعلی ویکسین فروخت کرنے والے میسجز سامنے آنے پر سائبر سیکورٹی ماہرین نے تنبیہ کی ہے کہ ذاتی ڈیٹا کی حفاظت کی جائے۔
عرب نیوز کے مطابق ان میسجز کو دیکھ کر گمان ہوتا ہے کہ یہ حکومت کی جانب سے بھیجے گئے ہیں، تاہم وزارت صحت کا کہنا ہے کہ یہ جعلی ہیں اور ان پر یقین نہ کیا جائے۔
وزارت نے ایسے ایک میسج کی مثال اپنے ٹوئٹر پیج پر پوسٹ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ پیغام اس ای میل ایڈرس سے آیا تھا: [email protected] جو کہ حقیقت میں سرکاری نہیں۔

 

ٹویٹ میں لکھا ہے کہ، 'وزارت صحت سب کو تنبیہ کرتی ہے کہ ایسے دھوکے والے میسجز کا جواب نہ دیں اور یہ واضح کرنا چاہتی ہے کہ یہ وزارت یا کسی سرکاری پروگرام کے تحت نہیں بھیجے جا رہے۔'
کورونا وائرس کی نئی شکل سامنے آنے کے بعد اب اور لوگ ویکسین لگوانے کے لیے بے چین ہیں، جس کا فائدہ سائبر مجرم آن لائن جعلی ویکسین بیچ کر اٹھا رہے ہیں۔
سعودی عرب میں کوئی بھی ویکسین ابھی تک ماریکٹس میں دستیاب نہیں۔ قیمتوں کا کوئی تعین نہیں کیا گیا ہے اور ویکسینز صرف سرکاری ہسپتالوں میں دستیاب ہیں۔
موڈرنا، فائزر اور بائیو این ٹیک اور شنگرکس اپنی ویکسین صرف حکومت کو بیچ رہے ہیں جس کا مطلب ہے کہ نجی ہسپتالوں میں ویکسینیشن نہیں کی جارہی۔
سعودی سائبر سیکورٹی ماہرولید التمیمی نے زور دیا ہے کہ لوگ اپنے ذاتی ڈیٹا کی حفاظت کریں۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ 'سائبر سیکورٹی کے مجرم ہر گزرتے دن کے ساتھ چالاک ہورہے ہیں۔'
انہوں نے مزید بتایا کہ 'یہ جعلی ویب سائٹس کے فارم آپ سے آپ کا ای میل ایڈرس، شناختی کارڈ نمبر اور فون نمبر مانگیں گے۔ ان تمام (معلومات) کے ساتھ آپ کے بینک اکاؤنٹ، ای میل اور ابشر اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔'
ان کا کہنا تھا کہ اس سے بچنے کے لیے اپنے پاسورڈ پابندی سے بدلیں اور ای میل چیک کرتے رہا کریں۔

شیئر: