Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مرد برقع نہیں پہنتے ورنہ میں بھی پہن لیتا: اے آر رحمان

اے آر رحمان نے پروجیکٹ روزا کی ریلیز سے کچھ عرصہ قبل اسلام قبول کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
بالی وڈ کے مشہور گلوکار اے آر رحمان کا شمار بھی ایسے چند ستاروں میں ہوتا ہے جن کی کامیابی کی داستان بہت دردناک ہے، انہیں انڈسٹری میں اپنا نام بنانے کے لیے مخلتف مشکلات سے گزرنا پڑا۔
اے آر رحمان آسکرایوارڈ جیتنے والے وہ مشہور موسیقار ہیں جنہوں نے عالمی سطح پرانڈین میوزک  کی ایک منفرد پہچان بنائی۔ تاہم موسیقی کے علاوہ ان کا اسلام قبول کرنا بھی آج کل زیر بحث ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق اے آر رحمان کا نام دلیپ کمار تھا ،لیکن اپنے والد میوزک کمپوزر آر کے شھیکر کی وفات کے بعد اپنے پہلے پروجیکٹ ’روزا‘ کی ریلیز سے کچھ عرصہ قبل انہوں نے اہل خانہ سمیت اسلام قبول کر لیا تھا۔
اے آر رحمان کسی دوسرے پر اپنے مذہبی عقائد مسلط کرنے کے حامی نہیں ہیں۔
ہندوستان ٹائمز برنچ کو دئیے گئے ایک انٹریو میں اے آر رحمان کا کہنا تھا کہ ’آپ کسی پر کچھ بھی مسلط نہیں کرسکتے جیسے آپ اپنے بیٹے یا بیٹی کو تاریخ کی جگہ معاشیات لینے کا نہیں کہہ سکتے، یہ ایک ذاتی انتخاب ہے۔‘
موسیقار اے آر رحمان کی بیٹی خدیجہ کو مختلف پروگرامز میں برقع پہننے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا، لیکن خدیجہ نے ہمیشہ والد کی مدد کے بغیر اس کا ڈٹ کر نہ صرف مقابلہ کیا بلکہ والد کے ساتھ برقع پہن کر بہت سے سٹیج بھی شیئر کیے۔

موسیقاراے آر رحمان کی بیٹی خدیجہ کو مختلف پروگرامز میں برقع پہننے پراکثر تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کا وہ ڈٹ کر مقابلہ کرتی آٗئی ہیں۔ (فوٹو: خدیجہ رحمان انسٹا گرام)

خدیجہ کے حوالے سے کیے گئے ایک سوال کے جواب میں اے آر رحمان نے جواب دیا ’کسی مرد کا برقع پہننا ضروری نہیں اور نہ ہی پہننا چاہیے ورنہ میں بھی ایک پہنتا۔‘
اس حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’اکثر لوگ مجھ سے سوال کرتے ہیں کہ اگر ہم اسلام قبول کریں گے تو کیا ہم کامیاب ہوجائیں گے میں اس سوال پر جواب دینے کے بجائے خاموشی کو ترجیح دیتا ہوں۔‘
اس بات کا اسلام قبول کرنے سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ اس نقطے کے بارے میں ہے جو کسی بھی وقت آپ کو مل سکتا ہے۔ ہمارے روحانی اساتذہ ، صوفی لوگ اور میری والدہ نے ہمیں کچھ ایسی چیزیں سکھائیں ہیں جو بہت خاص ہیں جیسے ہر عقیدے میں ہوتی ہیں جس کا ہم نے انتخاب کیا ہے‘

شیئر: