Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صدر ٹرمپ نے ’علی پے‘ سمیت آٹھ چینی ایپس پر پابندی لگا دی

ڈونلڈ ٹرمپ کے دور صدارت میں چین کے ساتھ تجارتی جنگ میں شدت آئی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
چین اور امریکہ کی تجارتی جنگ نے شدت اختیار کر لی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیگٹو آرڈر کے ذریعے آٹھ چینی موبائل ایپس پر پابندی لگا دی۔
ان ایپس میں علی پے اور وی چیٹ پے بھی شامل ہیں۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق یہ آرڈر بائیڈن انتطامیہ کے آغاز کے بعد 45 دن کے اندر نافذ العمل ہو گا۔
منگل کی شام کو جاری ہونے والے آرڈر میں ان ایپس کو امریکہ کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا گیا ہے۔
آرڈر میں مزید کہا گیا کہ ’یہ ایپس آٹومیٹک طریقے سے امریکہ میں لاکھوں صارفین کی معلومات وسیع پیمانے پر حاصل کرتی ہیں۔ جن میں ذاتی طور پر قابل شناخت اور نجی معلومات بھی شامل ہیں، جو (چین) اور (چینی کمیونسٹ پارٹی) کو امریکیوں کی ذاتی اور ملکیتی معلومات تک رسائی فراہم کرے گی۔‘
علی پے اور وی چیٹ پے ایسی موبائل پیمنٹ ایپس ہیں جنہیں کچھ امریکی ریٹیلرز چینی سیاحوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے قبول کرتے ہیں۔ ان کے کارپوریٹ مالکان، آنٹ گروپ اور ٹینسنٹ نے پابندی کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
پابندی کی زد میں آنے والی دوسری چینی ایپس میں کیم سکینر، کیوکیو والٹ، شیئراٹ، ٹینسنٹ کیوکیو، وی میٹ اور وی پی ایس آفس شامل ہیں۔
ٹرمپ نے گزشتہ برس اگست میں بھی ٹک ٹاک اور وی چیٹ کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے پابندی عائد کی تھی۔ تاہم امریکی فیڈرل کورٹس نے ان ایپس کے حامیوں کے مقدمات کی سماعت کے بعد پابندیوں کو نافذ العمل ہونے سے روک دیا۔

شیئر: