کورونا کی وجہ سے سال 2020 کے بیشتر حصے میں دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی بہت سے سرکاری اور غیر سرکاری دفاتر میں گھروں سے کام کیا گیا یا پھر نصف عملے سے کام چلایا گیا۔
اس کے باوجود ملک میں خواتین کے خلاف جنسی زیادتی، ہراسانی اور سائبر جرائم کی شرح میں کمی کے بجائے اضافہ ہوا، خواتین کے ساتھ ساتھ بچوں پر جنسی تشدد میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
حکومت کی جانب سے جنسی جرائم کے مجرموں کو سخت سزائیں دینے کے کئی ایک قوانین بھی متعارف کروائے گئے، جن میں حال ہی میں ریپ کے ملزمان کو نامرد بنانے کا صدارتی آرڈینینس بھی شامل ہے۔
مزید پڑھیں
-
’پاکستان میں بچوں کے خلاف جنسی تشدد کے واقعات میں اضافہ‘Node ID: 413306
-
'ایئر فورس کے افسر کو پی آئی اے سے نکالنے کی سفارش'Node ID: 512356
-
جنسی ہراس کا کیس: کنگ ایڈورڈ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو نوٹسNode ID: 530496