Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہیش ٹیگ ’نیوم ذا لائن پروجیکٹ‘ عالمی ٹرینڈ بن گیا

سعودی عرب میں نئے شہر ذا لاین اسی طرز پر تعمیر ہوں گے (فوٹو: سبق)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے نیوم میں ’ذا لاین‘ شہر کے اعلان کے بعد ٹوئٹر پر ہیش ٹیگ ذالائن پروجیکٹ عالمی ٹرینڈ بن گیا ہے۔ 
سبق ویب سائٹ کے مطابق سعودی شہریوں، عہدیداروں اور دنیا کے بڑے سرمایہ کاروں نے فیوچر سٹی کے حوالے سے ’ذا لاین‘ کے قیام کے اعلان پر پسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔  
نیا شہر یہ ماحول دوست ہوگا اور سعودی عرب میں نئے شہر اسی طرز پر تعمیر ہوں گے۔ 
نیوم میں’ذا لاین‘ شہر کا منصوبہ سمارٹ سٹیز کی ضرورت اور مستقبل کے شہروں کی بابت ولی عہد کے تصور کا آئینہ دار ہے۔ 
 ولی عہد شہریوں اور قدرتی ماحول کے درمیان ماضی میں موجود متوازن رشتے کی بحالی کے لیے کوشاں ہیں- 
’ذا لاین‘ پروجیکٹ ولی عہد کے پیش کردہ سعودی وژن 2030 کے خواب کی تکمیل ہے۔ جہاں موجودہ شہروں میں پیش آنے والے مسائل کو جدید انداز سے حل کیا جائے گا۔ 
سعودی عرب نے ’ذا لاین‘ پروجیکٹ کی صورت میں دنیا بھر کے سامنے 21 ویں صدی کے شہروں کا بین الاقوامی نمونہ پیش کیا ہے۔ نیا شہر رہن سہن، بنیادی ڈھانچے، ٹرانسپورٹ، مواصلات کے حوالے سے سمارٹ شہر ہوں گے اور ’ذا لاین‘ اس کا مثالی نمونہ ہوگا- 
نیوم کمپنی کے ایگزیکٹو چیئرمین نظمی النصر کا کہنا ہے کہ ’ذا لاین‘ پروجیکٹ کی منصوبہ بندی تین برس قبل شروع ہوئی تھی۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق النصر نے الاخباریہ چینل سے گفتگو میں کہا کہ ہمارا سارا زور اس بات پر رہا کہ ملکی اور بین الاقوامی کمپنیاں اس پروجیکٹ میں اپنا حصہ ڈالیں۔

شہر کی آبادی دس ہزار نفوس ہوگی اور 170 کلو میٹر کے رقبے میں آباد ہوگا (فوٹو: سبق)

نظمی النصر کا کہنا تھا کہ نیوم کے جنوب میں لاجسٹک انڈسٹریل زون قائم کیا گیا ہے۔ 

 کاربن فری’ذا لاین‘ میں خاص کیا؟

شہر کی آبادی دس ہزار نفوس پر مشتمل ہوگی اور 170 کلو میٹر کے رقبے میں آباد ہوگا۔ 
ذا لائن شہر کا محور شہری ہوں گے اور یہ جدید شہروں کے انقلابی تصور کا نمائندہ ہوگا۔
یہ شہر نیوم میں 95 فیصد قدرتی ماحول کا محافظ بنے بھی بنے گا۔
نیوم ذا لائن میں سو فیصد تجدد پذیر توانائی استعمال ہوگی۔
شہر کی تعمیر کا آغاز سال رواں 2021 کی پہلی سہ ماہی کے دوران ہو گا۔ 

’ذا لاین‘ شہر ماحول دوست اور کاربن فری ہوگا (فوٹو: العربیہ)

’ذا لاین‘ شہر ماحول دوست ہوگا اور مستقبل میں مملکت کے نئے شہر اسی طرِز پر آباد کیے جائیں گے۔ 
’ذا لاین ‘ شہر کے باشندوں کو کسی بھی جگہ پہنچنے میں 20 منٹ لگیں گے۔ 
روزمرہ کی ضروریات پانچ منٹ پیدل چل کر حاصل کی جاسکیں گی۔
یہ شہر گاڑی فری اور کاربن فری ہوگا۔ 
’ذا لاین‘ شہر کے باشندے ایک دوسرے سے مربوط ہوں گے اور مصنوعی ذہانت اس کی پہچان ہوگی۔

شیئر: