کھیل چاہے کوئی بھی ہو اسے کھیلنے کے کچھ بنیادی اصول ہوا کرتے ہیں جو دنیا بھر میں مانے جاتے ہیں جیسے کسی کے رنگ، مذہب سے ہٹ کر اس کی صلاحیتوں کو اہمیت دینا۔
اکثر یہ کہا جاتا ہے کہ کھیل کا بنیادی مقصد کھلاڑیوں کو ٹیم ورک اور مل کر کھیلنا سکھاتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
سچن ٹنڈولکر کی خاتون حجاموں کو سراہنے کی کوششNode ID: 418211
-
’سچن دیکھو، کوہلی تمہارے پیچھے ہے‘Node ID: 432401
-
آسٹریلوی کمپنی کی سچن تندولکر سے معافیNode ID: 479066
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کھیلوں کے حوالے سے اپنی ذاتی رائے شیئر کرتے ہوئے انڈین کھلاڑی سچن ٹنڈولکر نے لکھا کہ ’کھیل آپس میں جوڑتا ہے نہ کہ الگ کرتا ہے، کرکٹ میں کسی سے بھی امتیازی سلوک نہیں کرنا چاہیے۔ بیٹ یا بال، پکڑنے والے کی صلاحیت کو پہنچانتے ہیں نہ کہ ان کے مذہب، رنگ یا قومیت کو جو لوگ اس بات کو نہیں سمجھ سکتے ان کی میدان میں کوئی جگہ نہیں۔‘
مزید بات کرتے ہوئے سچن ٹنڈولکر نے لکھا کہ ’کھیل ایک ایسی چیز ہے جسے بغیر تعصب کے آگے لے کر چلنا چاہیے کھیل ایک دوسرے سے جوڑتا ہے نہ کہ الگ کرتا ہے۔
اس ٹویٹ کے منظر عام پر آتے ہی پاکستانی اور انڈین سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سچن ٹنڈولکر کی پوسٹ پر سوالات کا ڈھیر لگ گیا ہے۔
ٹوئٹر صارف زویہ سجاد نے لکھا کہ ’اگر ایسی بات ہے تو پاکستان کو آئی پی ایل میں کیوں نہیں کھلایا جاتا، چلیں بتائیں کب رکھ رہے پاکستان کے ساتھ اگلا میچ؟‘
دوسرے ممالک کی کرکٹ ٹیموں کا حوالہ دیے بغیر بہت سے صارفین نے کرکٹر سچن کی ذاتی رائے سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ بالکل درست سوچ ہے‘