Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹنڈولکر کی بات درست لیکن ’آئی پی ایل میں پاکستان کو کیوں نہیں کھلاتے؟‘

سچن ٹنڈولکر کا کہنا ہے کہ کھیل آپس میں جوڑتے ہیں توڑتے نہیں ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
کھیل چاہے کوئی بھی ہو اسے کھیلنے کے کچھ بنیادی اصول ہوا کرتے ہیں جو دنیا بھر میں مانے جاتے ہیں جیسے کسی کے رنگ، مذہب سے ہٹ کر اس کی صلاحیتوں کو اہمیت دینا۔
اکثر یہ کہا جاتا ہے کہ کھیل کا بنیادی مقصد کھلاڑیوں کو ٹیم ورک اور مل کر کھیلنا سکھاتا ہے۔

 

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کھیلوں کے حوالے سے اپنی ذاتی رائے شیئر کرتے ہوئے انڈین کھلاڑی سچن ٹنڈولکر نے لکھا کہ ’کھیل آپس میں جوڑتا ہے نہ کہ الگ کرتا ہے، کرکٹ میں کسی سے بھی امتیازی سلوک نہیں کرنا چاہیے۔ بیٹ یا بال، پکڑنے والے کی صلاحیت کو پہنچانتے ہیں نہ کہ ان کے مذہب، رنگ یا قومیت کو جو لوگ اس بات کو نہیں سمجھ سکتے ان کی میدان میں کوئی جگہ نہیں۔‘
مزید بات کرتے ہوئے سچن ٹنڈولکر نے لکھا کہ ’کھیل ایک ایسی چیز ہے جسے بغیر تعصب کے آگے لے کر چلنا چاہیے کھیل ایک دوسرے سے جوڑتا ہے نہ کہ الگ کرتا ہے۔
اس ٹویٹ کے منظر عام پر آتے ہی پاکستانی اور انڈین سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سچن ٹنڈولکر کی پوسٹ پر سوالات کا ڈھیر لگ گیا ہے۔
ٹوئٹر صارف زویہ سجاد نے لکھا کہ ’اگر ایسی بات ہے تو پاکستان کو آئی پی ایل میں کیوں نہیں کھلایا جاتا، چلیں بتائیں کب رکھ رہے پاکستان کے ساتھ اگلا میچ؟‘

دوسرے ممالک کی کرکٹ ٹیموں کا حوالہ دیے بغیر بہت سے صارفین نے کرکٹر سچن کی ذاتی رائے سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ بالکل درست سوچ ہے‘

باسط عرفان نے لکھا کہ ’یہ بات آپ کو انڈین حکومت کو بتانی چاہیے کیونکہ پاکستان کتنے عرصے سے یہی بات سمجھانے کی کوشش کر رہا ہے۔

2004 میں سابق انڈین کھلاڑی سچن ٹندولکر نے بنگلہ دیش کے خلاف ڈھاکہ میں 248 ناٹ آؤٹ کا بہترین سکور بنایا تھا۔ اس کے علاوہ ٹیسٹ میچوں میں انہوں نے 53.86 کی اوسط سے 15 ہزار 837 رنز بنائے جس میں 51 سنچریاں اور 67 نصف سنچریاں شامل ہیں۔

سوالات شیئر کرنے کے علاوہ بیشتر صارفین نے موقف اختیار کیا کہ بی سی سی آئی کرکٹ پر پاکستان کے ساتھ سیاست کیوں کر رہا ہے؟ دو طرفہ سیریز کا ختم ہوجانا، پاکستانی کھلاڑیوں کو آئی پی ایل سے بین کر دینا، انڈین کھلاڑیوں کا پاکستان سپر لیگ میں حصہ نہ لے پانا یہ سب اس کا حصہ ہیں۔

شیئر: