Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپریم کورٹ میں میشا شفیع کی اپیل ابتدائی سماعت کے لیے منظور، فریقین کو نوٹس

عدالت نے قرار دیا کہ 'میشا شفیع کے وکیل کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات غور طلب ہیں (فوٹو: میشا شفیع ٹوئٹر)
پاکستان کی سپریم کورٹ نے اداکارہ و گلوکارہ میشا شفیع ہراسگی کیس میں لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف میشا شفیع کی اپیل ابتدائی سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔
دوران سماعت جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ ’ہم کیس کا فیصلہ نہیں کر رہے بلکہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے میں اٹھائے گئے قانونی نکات کی وضاحت کے لیے نوٹس جاری کر رہے ہیں۔ 
عدالت نے اس کیس کو جنسی ہراسگی کی تعریف کے لیے لیے گئے ازخود نوٹس کے ساتھ منسلک کر دیا۔ 
لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف میشا شفیع کی اپیل کی سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ 

 

میشا شفیع کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ’لاہور ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ ہراسگی کی شکایت صرف متعلقہ ادارے کے ملازمین کر سکتے ہیں۔ جبکہ ہراسگی قانون کے تحت کسی کے خلاف شکایت کے لیے شکایت کنندہ کا اس کا ملازم ہونا ضروری نہیں۔ تعلیمی اداروں میں بھی ہراسگی کا قانون لاگو ہوتا ہے۔‘
اداکار و گلوکار علی ظفر کے وکیل نے کہا کہ ’عدالت کیس کے میرٹس کو نہ دیکھے۔ وفاقی محتسب اور لاہور ہائی کورٹ میشا شفیع کی درخواست خارج کر چکے ہیں۔‘
عدالت نے قرار دیا کہ میشا شفیع کے وکیل کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات غور طلب ہیں۔
جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ ’ہم کیس کا فیصلہ نہیں کر رہے صرف قانونی نکات کی وضاحت کے لیے نوٹس جاری کر رہے ہیں۔ جنسی ہراسگی کی تعریف پر لیا گیا ازخود نوٹس بھی زیر سماعت ہے۔‘ 
عدالت نے کیس کو جنسی ہراسگی کی تعریف کے لیے لیے گئے ازخود نوٹس کے ساتھ منسلک کرتے ہوئے علی ظفر اور ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کر دیا۔ عدالت نے علی ظفر کے وکیل سے تحریری جواب طلب کر لیا۔
کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔ 

شیئر: