Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پرائیویسی خدشات، واٹس ایپ کی وضاحت صارفین کو مطمئن کر پائے گی؟

پرائیویسی اپ ڈیٹ کے بعد واٹس ایپ اس سے متعلق ایک سے زائد مرتبہ وضاحت کر چکا (فوٹو: پکسابے)
مقبول میسیجنگ ایپ واٹس ایپ کی جانب سے صارفین کو نئی پرائیویسی پالیسی قبول کرنے یا اکاؤنٹ باقی نہ رہنے سے متعلق آپشنز ملے ہوئے کئی روز گزر چکے لیکن اس موضوع پر ہونے والی گفتگو بتاتی ہے کہ صارفین کی مکمل تسلی نہیں ہوئی ہے۔
واٹس ایپ کی حالیہ وضاحت سے قبل فیس بک ٹیم میں واٹس ایپ کی سربراہی کرنے والے ول کیتھکارٹ بھی یہ بتا چکے ہیں کہ نئی پرائیویسی اپ ڈیٹ کرنے سے صارف کے لیے نئی چیز یا چیزیں کیا ہوں گی۔
منگل کے روز واٹس ایپ کی جانب سے جاری کردہ وضاحت کو ’کچھ افواہوں کا جواب‘ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ صارفین کے پیغامات اب بھی انکرپٹڈ ہی رہیں گے۔
اس سے قبل میسیجنگ ایپ یہ کہہ چکی ہے کہ’اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن‘ کی موجودگی کی صورت میں صارف کی گفتگو کو پہلے کی طرح واٹس ایپ خود بھی اور کمپنی فیس بک بھی نہیں دیکھ سکے گی۔

واٹس ایپ کی وضاحت کے مطابق:
1 واٹس ایپ صارف کے پرائیویٹ میسیجز یا کالز نہیں سن سکے گا نہ فیس بک ایسا کر سکے گا۔
2 واٹس ایپ یہ لاگ نہیں رکھے گا کہ کون کسے میسیج یا کال کر رہا ہے۔
3 واٹس ایپ خود بھی اور فیس بک بھی شیئرڈ لوکیشن نہیں دیکھ سکے گا۔ اگر صارف واٹس ایپ پر کسی کانٹیکٹ کے ساتھ اپنی لوکیشن شیئر کرتا ہے تو واٹس ایپ اسے ٹریک نہیں کرے گا نہ فیس بک کو ایسا کرنے دیا جائے گا۔
4 واٹس ایپ صارف کے کانٹیکٹس کی تفصیلات فیس بک سے شیئر نہیں کرے گا۔
5 واٹس ایپ گروپس بھی پرائیویٹ رہیں گے۔
6 چند ماہ قبل دیے گئے آپشن کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ صارف ایسی سیٹنگ کر سکتا ہے جس کے بعد اس کے مسیسیج کچھ عرصے بعد غائب ہو جایا کریں۔
7۔ صارف اپنا ڈیٹا ڈاؤن لوڈ کر سکے گا۔ اس کے ذریعے یہ دیکھنا ممکن ہو گا کہ واٹس ایپ کے پاس اس کی کون کون سی ذاتی معلومات موجود ہیں۔
میسیجنگ ایپ کی جانب سے ایک طویل پوسٹ میں ان نکات کی وضاحت اور دیگر تفصیلات بھی فراہم کی گئیں تاہم سوشل میڈیا پر جاری بحث سے واضح تھا کہ صارفین کی خاصی تعداد اب بھی مطمئن نہیں ہے۔

’مستقبل میں واٹس ایپ پر اشتہار دکھائی دینا شروع ہو جائیں‘

اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈیجیٹل میڈیا سے متعلق ادارے ’بولو بھی‘ کے ڈائریکٹر عثمان خلجی نے بتایا کہ ’دنیا بھر میں کمپنیاں پرائیویسی بہتر کرنے کی جانب جا رہی ہے حکومتیں بھی ایسا چاہتی ہیں۔ اس صورت حال میں واٹس ایپ کا حالیہ فیصلہ پرائیویسی میں کمی کی جانب بڑھا ہے ایسے میں صارف کی واٹس ایپ سرگرمی سے متعلق میٹا ڈیٹا تھرڈ پارٹی کو دستیاب رہا کرے گا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’حالیہ اپ ڈیٹس میں شفافیت برقرار رکھنے کے لیے واٹس ایپ نے جو چیزیں ظاہر کیں وہ عمومی رجحان سے ہٹ کر ہیں۔ اس سے جو راہ متعین ہو رہی ہے اس پر ایک امکان یہ بھی ہے کہ مستقبل میں واٹس ایپ پر اشتہار دکھائی دینا شروع ہو جائیں۔‘
دریں اثنا واٹس ایپ کی جانب سے یہ وضاحت بھی کی گئی ہے کہ پرائیویسی اپ ڈیٹ سے ذاتی رابطے متاثر نہیں ہوں گے، البتہ واٹس ایپ کے بزنس اکاؤنٹس سے رابطے کے دوران کی گئی سرگرمی، فیس بک سے شیئر کی جائے گی۔
میسیجنگ ایپلیکیشن کا کہنا ہے کہ واٹس ایپ بزنس اکاؤنٹ کی ڈیٹا شیئرنگ کا مقصد بزنسز کو نئے ٹولز کی فراہمی ہے تاکہ صارفین زیادہ بہتر انداز میں یہ سہولت استعمال کر سکیں۔

دنیا بھر میں واٹس ایپ استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد دو ارب سے زائد ہے (فوٹو: پکسابے)

واٹس ایپ بزنس اکاؤنٹس سے رابطوں کی کون سی تفصیلات فیس بک سے شیئر کرے گا؟

میسیجنگ ایپلیکیشن کے مطابق بڑے پیمانے پر کام کرنے والے بزنس اپنے ابلاغ کو بہتر رکھنے کے لیے ہوسٹنگ سروسز حاصل کرتے ہیں جو فیس بک کی جانب سے فراہم کی جاتی ہیں۔ 
اس لیے اگر کوئی صارف کسی بزنس اکاؤنٹ سے میسیج، کال، ای میل پر بات کرے تو فیس بک اسے دیکھ سکے گا اور اسے مارکیٹنگ مقاصد کے لیے استعمال کر سکے گا۔
واٹس ایپ کا کہنا ہے کہ ہوسٹنگ سروسز استعمال کرنے والے بزنس اکاؤنٹس سے کی جانے والی گفتگو کے متعلق صارف کو نشاندہی بھی کی جائے گی۔
فیس بک کے آن لائن خریداری کے فیچر ’شاپ‘ کو استعمال کرنے والے اگر کچھ خریدنے کے لیے واٹس ایپ استعمال کرتے ہیں تو ان کی سرگرمی فیس بک دیکھ سکے گا اور اسے اپنے اشتہارات وغیرہ کے لیے استعمال کرے گا۔
یہ فیچرز لازمی نہیں بلکہ آپشنل ہیں، جب صارف انہیں استعمال کرے گا تو واٹس ایپ کی جانب سے اسے بتایا جائے گا کہ فیس بک کے ساتھ ڈیٹا شیئرنگ کیسے ہو گی۔
فیس بک پر خریداری کے لیے دستیاب کسی چیز کو خریدتے وقت صارف اگر واٹس ایپ بٹن کے ذریعے میسیجنگ ایپ پر جاتا ہے تو یہ سرگرمی بھی سوشل نیٹ ورک کی جانب سے ٹریک کی جا سکے گی۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: