Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کفالت کی تبدیلی، کفیل کی اجازت کے بغیر کن حالتوں میں؟

سعودی عرب میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کی وجہ سے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے بین الاقوامی سفر پرعارضی پابندی عائد کی گئی ہے۔ تاہم مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کو یک طرفہ سفر کی سہولت بھی فراہم کر دی گئی ہے، تاکہ وہ افراد جنہوں نے فائنل ایگزٹ یا چھٹی پر وطن جانا ہو انہیں دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ 
متعلقہ اداروں کا کہنا ہے کہ کورونا کے حوالے سے حالات کا جائزہ لینے کے بعد سفر پرعائد پابندیوں کے بارے میں اعلان کیا جائے گا۔ 
قارئین اردونیوز کی جانب سے مختلف مسائل کے حوالے سے سوالات ارسال کیے جا رہے ہیں جن میں سے چند منتخب سوالات کے جوابات حاضر ہیں۔ 
علی حسن: مجھے ایک کمپنی میں کام کرتے ہوئے 4 برس ہو گئے ہیں، گذ شتہ 3 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی کیا میں کفیل کی اجازت کے بغیر دوسری جگہ کفالت تبدیل کروا سکتا ہوں؟ 
جواب: وزارت افرادی قوت کے قانون کے تحت تین حالتوں میں غیر ملکی کارکن کو حق ہے کہ وہ بغیر کفیل کی اجازت کے  کفالت تبدیل کرا سکے۔ 
قانون کے مطابق اگر کارکن کا ورک پرمٹ اور اقامہ تجدید نہ کرایا گیا ہو، اگر کارکن کو مسلسل 3 ماہ تک تنخواہ ادا نہ کی گئی ہو اور تیسرا اہم نکتہ وہ یہ کہ اگر کارکن کا غلط ’ہروب‘ فائل کیا گیا ہو اس صورت میں بغیر اجازت کے کفالت تبدیل کی جاسکتی ہے۔ 
مذکورہ قانون پر عمل اسی وقت کیا جاتا ہے جب کارکن اپنا دعوی ثابت کرسکے ۔ جہاں تک اقامہ کی عدم تجدید کی بات ہے تو وہ خلاف ورزی کی صورت میں آسانی سے ثابت کی جا سکتی ہے جبکہ دوسرے نکتے جس میں تین ماہ تک تنخواہ کی عدم ادائیگی کا ذکر ہےاس کے لیے بینک اسٹیٹمنٹ درکار ہوگا جس کے ذریعے یہ ثابت کیا جائے کہ تنخواہ کب سے نہیں ملی ۔ 
تاہم ہروب فائل ہونے کی صورت میں یہ امر نسبتا مشکل ہوتا ہے تاہم اس کے لیے حاضری رجسٹر پیش کرنے کا مطالبہ کیا جاسکتا ہے علاوہ ازیں تنخواہ کی بیلنس شیٹ بھی اس کے لیے ثبوت کے طورپر پیش کی جاسکتی ہے۔ 
مذکورہ صورتوں میں غیر ملکی کارکن کو وزارت افرادی قوت کی جانب سے یہ اختیار دیا گیا ہے وہ وزارت افرادی قوت کے پورٹل پر شکایت اپ لوڈ کرے جس میں وضاحت سے نکات کو بھی بیان کیا جائے۔

 والدین اپنا اقامہ تجدید کرانے کے ساتھ ہی بچوں کا پاسپورٹ بھی تجدید کرانے کے لیے درخواست جمع کرائیں۔

عبدالاحد خان: میرا اقامہ ایکسپائر ہونے میں ایک ہفتہ باقی ہے جبکہ میرے بچوں کا پاسپورٹ ایکسپائر ہوگیا ہے کیا اس صورت میں میرا اور بچوں کا اقامہ تجدید ہو جائے گا؟ 
جواب: محکمہ پاسپورٹ ’جوازات‘ کے قانون کے مطابق مملکت میں ورک ویزے پر مقیم افراد کے اقاموں کی تجدید کے لیے پاسپورٹ کی تجدید لازمی ہے۔  
آپ کے کیس میں کیونکہ آپ کے بچے آپ کے اقامہ پر ہیں یعنی آپ کی زیر کفالت اس لیے جب آپ کا اقامہ تجدید ہوگا تو ازخود بچوں کا اقامہ بھی تجدید ہو جائے گا۔ 
 جب آپ اپنا اقامہ تجدید کرانے کے لیے جمع کروائیں تو ساتھ ہی بچوں کا پاسپورٹ بھی تجدید کرانے کے لیے درخواست جمع کرا دیں تاکہ ان کے پاسپورٹ میں تاخیر نہ ہو-
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: