Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی گریجویٹ خاتون نے مویشی پال لیے

سعودی وژن 2030 نے خواتین کو اپنے جوہر دکھانے کا موقع دیا ہے- (فوٹو العربیہ)
سوشل سائنس کالج سے گریجویشن کرنے والی سعودی خاتون  افراح غابی کا کہنا ہے کہ کھیتی باڑی اور مویشی پالنا منافع بخش کاروبار ہے-
افراح غابی نے بتایا بچپن سے جازان میں خاندانی زرعی فارم میں کام کرتی رہی ہوں۔ بادام، موتیا، مرچوں، انجیر اور لیموں کی کاشت کی نگرانی کرتی ہوں جبکہ مختلف قسم کے جانور اور پرندے بھی پالے ہوئے ہیں۔ 
العربیہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے افراح غابی نے کہا کہ  گریجویشن کے بعد  ملازمت کے چکر میں نہیں پڑی۔ مویشی پالنا منافع بخش کاروبار ہے۔ 

افراح گریجویشن کے بعد ملازمت کے چکر میں نہیں پڑی- (فوٹو العربیہ)

افراح غابی کا کہنا ہے کہ قریے میں میرا زرعی فارم ہے۔ کھیتی باڑی مجھے خاندان سے ورثے میں ملی ہے۔ بچپن ہی سے مجھے مرغیوں اور مویشی پالنے اور کھیتی باڑی کا شوق رہا ہے۔ اب تو مجھے کھیتی باڑی اور مویشی پالنے کا اچھا خاصا تجربہ ہوگیا ہے۔ مویشیوں اور پرندوں کا علاج طبعی طریقوں سے کرتی ہوں۔

نو برس میں 9 گایوں کی مالک بن گئی- (فوٹو العربیہ

افراح نے اپنے کاروبار کا قصہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ شروعات ایک گائے سے کی جو 5 ہزار ریال میں خریدی تھی- نو برس میں 9 گایوں کی مالک بن گئی- اسی کے ساتھ بادام اور سبزیوں کی کھیتی باڑی بھی کی اور ان کی مارکیٹنگ کا بھی کام کیا-  روزانہ صبح سویرے سے سورج غروب ہونے تک محنت مشقت کرتی رہتی ہوں۔- گرمی کا موسم ہو یا سردی کا محنت مشقت سے نہیں رکتی۔ کبھی کبھار تھکن محسوس کرنے لگتی ہوں۔ 

زرعی فارم کا کام خاندانی ہے- (فوٹو العربیہ)

افراح نے بتایا کہ اسے اپنے کاروبار کے سلسلے میں کئی رکاوٹیں پیش آئیں۔ زرعی فارم میں بجلی نہ ہونے پر پڑوسیوں کا سہارا لیا۔ مزدوروں کی کمی بڑا مسئلہ تھی۔ گھر والے مخالف تھے کہ میں مویشی اور پرندے پالوں اور کھیتی باڑی میں حصہ لوں- 
انہوں نے مزید کہا  کہ سعودی خاتون  اپنے فرائض احسن طریقے سے انجام دے سکتی ہے۔ جس پیشے میں بھی قدم رکھے گی کامیابی اس کے قدم چومے گی۔ سعودی وژن 2030 نے خواتین کو اپنے جوہر دکھانے کے مواقع مہیا کردیے ہیں۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں
 

شیئر: