Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’لبنان کے مستقبل میں حزب اللہ کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے‘

بہا حریری کا کہنا تھا کہ لبنان کے نئے ایجنڈے میں ایران حامی حزب اللہ کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے (فوٹو: سکرین گریب/عرب نیوز)
لبنان کے مقتول سیاستدان رفیق حریری کے بیٹے بہا حریری نے ایک بڑی اتحادی تنظیم قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عرب نیوز کے شو فرینکلی سپیکنگ پر بات کرتے ہوئے بہا حریری کا کہنا تھا کہ ایسی اتحادی تنظیم طائف معاہدے کا نامکمل کام مکمل کرنے کے لیے ضروری ہے۔ یہ معاہدہ 30 سال قبل سعودی عرب کی جانب سے طے کیا گیا تھا۔
'ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ فرقہ وارانہ تقسیم کے بیچ میں اعتدال کو لے کر چلیں تاکہ ایک جامع منصوبہ بنایا جا سکے: خواہ وہ معیشت کے لیے ہو، کووڈ-19 کے لیے، آئینی منصوبہ، عدلیہ کے لیے ہو یا سکیورٹی سے متعلق ہو۔‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ لبنان ایک مشکل موڑ پر ہے۔
لبنان کے عرب پتی بہا حریری کا یہ بھی کہنا تھا کہ، ’طائف معاہدے کو عمل میں لانے کے لیے ہم سعودی عرب کے مکمل تعاون کے خواہاں ہیں۔ ’یہ ہمارے لیے اہم ہے کہ سعودی عرب ہمارے مدد کرے اور اس میں ہماری حمایت کرے۔۔۔‘
بہا حریری کے مطابق تلخ خانہ جنگی کے آخر میں 1989 میں سعودی عرب کے زیر نگرانی طے پانے والا طائف معاہدہ کبھی پوری طرح عمل میں نہیں آیا تھا لیکن ملک میں ترقی حاصل کرنے کے لیے ایک راستے کی حیثیت رکھتا تھا۔
’اگر ہم عرب دنیا اور بین الاقوامی کمیونٹی کو کہیں گے تو وہ ہمیں بتائیں گے کہ ہمارے پاس ایک معاہدہ ہے لیکن اس میں سے تین چوتھائی کو عمل میں نہیں لایا گیا ہے۔ اگر ہمیں ایک نیا معاہدہ چاہیے تو اس میں شاید ہمیں مزید 10سال لگ جائیں اور (تب تک) شاید پانچ لاکھ کے قریب ہلاکتیں ہو چکی ہوں۔‘

بہا حریری کے مطابق حزب اللہ نے ان کے آگے بڑھنے کی کوشش کو تباہ کرنا چاہا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

بہا حریری کا کہنا تھا کہ لبنان کے نئے ایجنڈے میں ایران حامی حزب اللہ کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں بے برہم ہوتے ہوئے کہا کہ، ’ایران نے ہمیں تھوڑی سی بھی رقم نہیں دی۔ اس نے ہمیشہ حزب اللہ نام کی ایک دہشتگرد تنظیم کی حمایت کی ہے، جس میں لبنان کے لوگ نہیں ہیں لیکن ان میں سے ایک فرقہ ہے۔ اس (تنظیم) نے لوگوں کو ہلاک کیا ہے اور ہماری آگے بڑھنے کی کوشش کو تباہ کرنا چاہا ہے۔‘

شیئر: