Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اماراتی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی میچ فکسنگ میں ملوث

آئی سی سی کے فیصلے کے مطابق دونوں کھلاڑی معطل رہیں گے (فوٹو: اے ایف پی)
بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے انسداد بدعنوانی کے ٹریبیونل نے اماراتی کرکٹ کھلاڑیوں محمد نوید اور شیمان انور کو میچ فکسنگ میں قصور وار ٹھرایا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق عرب امارات کی کرکٹ ٹیم کے پاکستانی نژاد کپتان محمد نوید اور بلے باز شیمان انور پر آئی سی سی نے اکتوبر 2019 میں بدعنوانی کا الزام عائد کیا تھا۔
آئی سی سی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے مطابق محمد نوید اور شیمان انور نے 2019 کے ٹی20 ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی ہونے والے اماراتی ٹیم کے کھلاڑیوں کو کرپشن سے داغدار کرنے کی کوشش کی تھی۔
محمد نوید پر ٹی ٹین لیگ سے متعلق اماراتی کرکٹ بورڈ کے دو کرپشن ضوابط کی خلاف ورزی کا اضافی الزام عائد کیا گیا تھا۔
آئی سی سی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’متحدہ عرب امارات کی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی محمد نوید اور شیمان انور آئی سی سی کے انسداد بدعنوانی کے کوڈ کے تحت دو جرائم میں ملوث پائے گئے ہیں۔‘
بیان کے مطابق ’دونوں کھلاڑی معطل رہیں گے اور ان پر پابندیاں بھی عائد کی جائیں گی۔‘
33 سالہ فاسٹ بولر محمد نوید 39 ون ڈے انٹرنیشنل اور 31 ٹی20 میچز کھیل چکے ہیں۔
ابتدا میں محمد نوید پر 2019 میں ابو ظبی میں منعقد ہونے والے ٹی20 اور ٹی ٹین لیگ کے دوران میچ فکسنگ کا الزام لگا تھا۔

محمد نوید امارات کی کرکٹ ٹیم کے کپتان تھے (فوٹو: گیٹی ایمجز)

شیمان انور پر ٹی20 کوالیفائرز کو کرپشن میں داغدار کرنے کے دو الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
ایک گواہ نے آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ کو بتایا کہ محمد نوید نے کہا تھا کہ ’میں یو اے ای کا کپتان ہوں، ہم کچھ بھی کر سکتے ہیں۔‘
آئی سی سی ٹریبیونل کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ’یو اے ای کے عمان اور آئرلینڈ کے خلاف میچز کے بارے میں کپتان محمد نوید نے کہا تھا کہ ’وہ اپنے بولنگ اوور میں رنز نہیں بنائیں گے، جبکہ شیمان انور چوتھے اور پانچویں اوور میں کم رنز بنائیں گے۔‘
گواہ اور کھلاڑی محمد نوید کے درمیان واٹس ایپ پر ہونے والی گفتگو سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہزاروں ڈالر کے عوض میچ فکسنگ پر بات چیت کی جا رہی تھی۔

شیئر: