Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سندھ میں سرکاری افسر کا 11 ماہ میں 10 بار تبادلہ ’جانبدارانہ سلوک کیا جا رہا ہے‘

امتیاز منگی نے بتایا کہ ’پے درپے تبادلوں کی وجہ سے ان کی تنخواہ بھی 10 ماہ سے رکی ہوئی ہے، (فوٹو: امتیاز منگی فیس بُک)
سندھ میں اسسٹنٹ کمشنر رینک (گریڈ 17) کے افسر امتیاز احمد منگی کا گذشتہ 11 ماہ کے دوران 10 بار تبادلہ کیا گیا، جس کے خلاف انہوں نے چیف سیکریٹری سندھ سے رحم کی اپیل کرتے ہوئے قانونی نوٹس جمع کروا دیا ہے۔
سرکاری افسر امتیاز منگی کا مؤقف ہے کہ ’حکومت ان کے ساتھ جانبدارانہ سلوک کر رہی ہے۔‘
چیف سیکریٹری کے نام پٹیشن میں امتیاز منگی کا کہنا تھا کہ ’ان کی عمر 53 سال ہے اور وہ ذیابیطس اور ہائپر ٹینشن کے عارضے کا شکار ہیں، ایسے میں ان کا تبادلہ چند دنوں کے بعد ایک جگہ سے دوسری جگہ کردیا جاتا ہے جس وجہ سے وہ شدید پریشانی کا شکار ہیں۔‘
امتیاز منگی کا کہنا تھا کہ ’ان کے ساتھ جانبدارانہ سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’ان کا تبادلہ بطور اسسٹنٹ کمشنر کورنگی کیا گیا مگر محض ایک ہفتے بعد ہی تبادلہ کہیں اور کر دیا گیا اور ایسا کرتے کرتے 11 ماہ کے دوران 10 بار تبادلہ کیا جا چکا ہے۔‘
اپنی پٹیشن میں امتیاز منگی نے بتایا کہ ’پے درپے تبادلوں کی وجہ سے ان کی تنخواہ بھی 10 ماہ سے رکی ہوئی ہے، کیوں کہ ہر تبادلے پر محکمہ خزانہ نئے سرے سے کاغذی کارروائی شروع کرتا ہے، البتہ تنخواہ کی نوبت آنے سے پہلے ہی تبادلہ ہوجاتا ہے اور پھر نئے سرے سے کاغذی کارروائی کا سلسلہ شروع ہوتا ہے۔‘

لاڑکانہ کے لاہوری محلہ کے رہائشی امتیاز منگی نے پٹیشن میں موقف اپنایا ہے کہ ’ان کی بڑھتی عمر اور ڈھلتی صحت کے باعث ان کے ساتھ رحم کیا جائے اور انہیں صوبائی مینجمنٹ سروس کے تحت تعینات کیا جائے۔‘

شیئر:

متعلقہ خبریں