Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 خاتون کا رضاکارانہ عمل ، رہائی پانے والوں کےلیے فلاحی مرکز کا قیام

سینٹر کے قیام کا مقصد رہائی پانے والوں کو معاشرے کا مفید فرد بنانا ہے(فوٹو، العربیہ)
جازان میں ایک خاتون نے رضاکارانہ طور پر جیل سے رہائی پانے والوں کو معاشرے کا مفید فرد بنانے کے لیے فلاحی بنیادوں پر ٹریننگ سینٹرقائم کردیا۔
فلاحی تربیتی مرکز کے قیام کا مقصد رہائی پانے والوں میں خود اعتمادی پیدا کرنا اور انہیں مختلف فنی شعبوں کی تربیت فراہم کرنا ہے۔
نجی ٹی وی ’العربیہ ‘ کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فلاحی مرکز کی نگران اعلی ’عائشہ شبیلی‘ نے کہا کہ جیل سے رہائی پانے والوں کو معاشرے میں اچھی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا جس کی وجہ سے ان لوگوں میں احساس محرومی پیدا ہونے لگتا ہے اورانکے  دوبارہ غلط کاموں میں پڑنے کے امکانات پیدا ہو جاتے ہیں۔
فلاحی مرکز کے قیام کا مقصد یہی ہے کہ رہائی پانے والوں کو آئندہ زندگی میں معاشرے کا مفید فرد بنایا جائے اسی سوچ کے تحت سینٹر قائم کیا گیا۔

رہائی پانےوالوں کو مختلف فنی امور کی تریبت فراہم کی جاتی ہے(فوٹو، العربیہ وڈیو)

سینٹر کے قیام کے وقت 50 افراد کو رجسٹرکیا تھا جن کی تعداد اب 93 تک پہنچ چکی ہے ۔ سینٹر میں ان لوگوں کو مختلف قسم کی ٹیکنیکل ٹریننگ فراہم کی جاتی ہے تاکہ انہیں معاشرے کا مفید فرد بنایا جاسکے۔
فلاحی سینٹر آنے والوں کو الیکٹریکل ، لکڑی سے فرنیچر بنانے کے علاوہ درزی کے کام سیکھائے جاتے ہیں۔ کورس کی تکمیل کے بعد یہ لوگ اس قابل ہوجاتے ہیں کہ اپنا ذاتی کام شروع کرسکیں اور مفید شہری کے طور پرمعاشرے کی خدمت کریں۔

سینٹرمیں اب تک 93 افراد تربیت حاصل کررہے ہیں(فوٹو، ٹوئٹر)

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے فلاحی مرکز کی نگران عائشہ شبیلی نے کہا کہ ’میں بھی ایک ماں ہوں ، جب میں یہ دیکھتی تھی کہ قید سے رہائی پانے والوں کو معاشرہ قبول نہیں کررہا تو مجھے بہت دکھ ہوتا ، ان لوگوں کومعاشرے میں جن نظروں سے دیکھا جاتا ہے وہ ناقابل برداشت ہوتی ہیں جن سے اس بات کا امکان پیدا ہوتا ہے کہ کہیں یہ لوگ دوبارہ جرائم کی طرف نہ چل پڑیں اسی سوچ کے تحت میں نے یہ فلاحی تربیتی مرکز قائم کیا‘۔

شیئر: