Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: پولیو کے قطروں کے بجائے بچوں کو سینیٹائزر پلا دیا

انڈیا کو پولیو سے پاک ملک قرار دیا گیا تھا تاہم پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین پلائی جاتی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
انڈیا کی مغربی ریاست مہاراشٹر میں طبی لاپروائی کا ایک سنگین معاملہ سامنے آیا ہے جہاں کم از کم ایک درجن بچوں کو پولیو کے قطروں کے بجائے سینیٹائزر پلایا گیا ہے۔
یہ واقعہ ریاستی دارالحکومت ممبئی سے تقریبا 700 کلومیٹر دور یواتمل ضلعے میں پیش آیا۔
خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق یہ واقعہ اتوار کو پیش آیا اور تمام بچے پانچ سال سے کم عمر کے تھے۔ ان کی طبیعت بگڑنے کے بعد انھیں مقامی سرکاری ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔

 

خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق بچوں کی حالت اب بہتر ہے اور اس معاملے کی تحقیقات ابھی ہونا باقی ہے تاہم واقعے کے بعد صحت کے شعبے میں کام کرنے والے تین اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ انڈیا کو پولیو سے پاک ملک قرار دیا گیا تھا لیکن پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین پلائی جاتی ہے۔ اتوار کو ایک بنیادی ہیلتھ کيئر سینٹر میں نیشنل پلس پولیو سکیم کے تحت ویکسین پلائی جا رہی تھی جب یہ واقعہ پیش آیا۔
ضلعی کونسل یواتمل کے چیف ایگزیکٹو افسر شری کرشنا پنچل نے میڈیا کو بتایا کہ بچوں کو پولیو کی خوراک کے بجائے سینیٹائزر دے دیا گیا جس کی وجہ سے ایک بچے میں بے چینی پیدا ہوئی اور اسے قے آنے لگی۔
انہوں نے کہا کہ واقعے کے بعد متاثرہ بچوں کو ہسپتال میں داخل کیا گیا اور اب ان کی طبیعت بہتر ہے۔
انڈیا میں طبی شعبے میں لاپروائی کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ کورونا کی وبا کے دوران مہاراشٹر ریاست اور ممبئی کے ہسپتالوں سے بھی سنگین غفلت کی خبریں آئی تھیں جن میں مرنے والے افراد کے ورثا کو کسی اور کی میت حوالے کرنا، مردہ افراد ہسپتال میں پڑے رہنا اور چوہوں کی موجودگی وغیرہ جیسی شکایات میڈیا کی سرخیاں بنی تھیں۔

شیئر: