Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمان  میں غیر ملکیوں کے رہائشی قانون میں ترمیم

یہ ترمیم حقوق کے تحفظ پر زیادہ مثبت اثرات مرتب کریں گی۔(فوٹو ٹائمز آف عمان)
عمان نے غیر ملکیوں کے رہائشی قانون میں ترمیم کی ہے تاکہ غیر ملکی ملازمین کو اپنے آجر سے پیشگی منظوری حاصل کئے بغیر ملازمت منتقل کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔
عرب نیوز کے مطابق عمان کے مقامی روزنامے  ٹائمز آف عمان نے یہ بات منگل کو ایک رپورٹ میں بتائی ہے کہ اس ترمیم کے بعد ’’این او سی‘‘ کی ضرورت نہیں رہے گی۔
یہ ترمیم عمان ہیومن رائٹس کمیشن کے مطابق عمانی اور غیر ملکی کارکنوں کے مابین مسابقت میں اضافے کا باعث بنے گی۔

یہ قانون سازی اور قانونی ترامیم موجودہ حالات کے تناظر میں سامنے آئیں۔(فوٹو ٹوئٹر)

ملازمین کو پہلے ملازمت تبدیل کرنے کے لئے اپنے آجروں سے این او سی حاصل کرنا پڑتا تھا تاہم نئے فیصلے کے بعد اب ملازمین نئی نوکریاں تلاش کر سکیں گے جو مکمل طور پر کام کے معاہدوں کی میعاد ختم ہونے پر مبنی ہوں گی۔
ہیومن رائٹس کمیشن نے کہا ہے کہ اس فیصلے سے یہ توقع بھی کی جارہی ہے کہ ملک سے باہر جانے والے تارکین وطن کی تعداد میں کمی آئے گی جو این او سی  ملنے میں ناکامی کی وجہ سے ایسا کرتے ہیں۔
کمیشن نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہاکہ اس فیصلے سے غیر عمانی مزدوروں کے فرار ہونے کے معاملات کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

نئے فیصلے کے بعد اب ملازمین نئی نوکریاں تلاش کر سکیں گے۔(فوٹو عرب نیوز)

خاص طور پران محنت کشوں کے فرار کی تعداد کم ہوگی جنہیں پہلے این او سی سے انکار کیا گیا ہے۔
عمانی روزنامے کے مطابق توقع ہے کہ ان تبدیلیوں سے مقامی افراد اورغیر ملکیوں کی اُجرتوں میں پائے جانے والے فرق کو کم کرنے میں بھی مدد مل سکے گی۔
کمیشن نے مزید کہا ہےکہ یہ تمام قانون سازی اور قانونی ترامیم جو موجودہ حالات کے تناظر میں سامنے آئیں، بلاشبہ عمانی شہریوں اور غیر ملکی رہائشیوں کے حقوق کے تحفظ پر زیادہ مثبت اثرات مرتب کریں گی ۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے گزشتہ سال نومبر میں لیبر ریفارم انیشی ایٹو متعارف کرایا تھا جس کے مطابق غیر معمولی یعنی استثنائی حالات میں غیر ملکی کارکنوں کو اپنے آجر کی پیشگی رضامندی کے بغیر کسی نئے کام کی جگہ منتقل ہونے کی اجازت دی گئی تھی۔
 

شیئر: