Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہر طرح کی تقریبات اور اجتماعات معطل، ریستوانوں میں ٹیبل سروس پر پابندی

سعودی وزارت داخلہ نے کورونا کے انسداد کے لیے احتیاطی تدابیر مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت نے ہر طرح کی تقریبات، سماجی اجتماعات، تفریحی پروگرامات، سینما ہالز، ریستورانوں اور کافی شاپس میں ٹیبل سروس فراہم کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ’ملک میں کورونا کیسز میں اضافہ کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ شادی بیاہ اور کمپنیوں کی طرف سے منعقد ہونے والی تقریبات اور اس ضمن میں کی جانے والے ہر طرح کے اجتماعات جو شادی ہالز، ہوٹلوں، گیسٹ ہاؤسز یا کسی بھی ہال میں منعقد کیے جاتے ہوں ان پر 30 دن تک کے لیے پابندی ہے‘۔
’اسی ضمن میں کیمپنگ و غیرہ بھی آتے ہیں جہاں لوگوں کا اجتماع ہوتا ہے‘۔
’اس فیصلے سے ناگزیر سماجی تقریبات کو استثنی ہے جن میں حد سے حد 20 سے زیادہ افراد جمع نہیں ہوسکتے، یہ فیصلہ آئندہ 10 دنوں تک نافذ ہوگا جس میں توسیع کا امکان ہے‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’ملک میں تمام تفریحی سرگرمیاں 10 دن تک معطل کی جائیں گی، اس میں توسیع کا امکان ہے‘۔
’تمام سینما گھر، ان ڈور تفریحی مراکز، ان ڈور گیمز خواہ وہ ریستورانوں میں ہوں یا شاپنگ مالز میں، تمام جم اور سپورٹس کلب، ان سب کو آئندہ 10 دنوں تک بند رکھا جائے گا، اس مدت میں توسیع کا امکان ہے‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’ہوٹلوں، ریستورانوں اور کیفے شاپس میں ٹیبل سروس پر پابندی عائد کی جا رہی ہے۔ صارفین کو صرف پارسل فراہم کیا جاسکتا ہے‘۔
’یہ پابندی 10 دن تک ہوگی تاہم اس میں توسیع کا امکان ہے‘۔

’ان ڈور تفریحی مراکز، ان ڈور گیمز خواہ وہ ریستورانوں میں ہوں یا شاپنگ مالز میں، ان سب کو آئندہ 10 دنوں تک بند رکھا جائے گا (فوٹو: سبق)

’تمام ریستورانوں، کیفے شاپس اور کھانے پینے کے مراکز میں پارسل لینے کے لیے  لوگوں کی بھیڑ خلاف ورزی ہے‘۔
’وزارت بلدیات و دیہی امور کے تحت تفتیشی ٹیمیں کھانے پینے کے مراکز کا دورہ کرتے رہا کریں گی، جہاں کہیں بھی پارسل لینے والوں کی بھیڑ لگ جائے تو اس دکان کو 24 گھنٹے کے لیے بند کر دیا جائے گا‘۔
’دوبارہ خلاف ورزی پکڑی گئی تو 48 گھنٹے تک دکان بند کی جائے گی جبکہ تیسری مرتبہ خلاف ورزی پر دکان ایک ہفتے کے لیے بند ہوگی‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’تمام متعلقہ تفتیشی ادارے ایس او پیز کی نگرانی کریں گے اور حفاظتی تدابیر پر عمل میں سختی کی جائے گی‘۔
’نماز جنازہ میں زیادہ افراد کے ایک جگہ پر اکٹھا نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ میتوں کی تدفین مختلف قبرستانوں میں ہو‘۔
’نماز جنازہ کے لیے جمع ہونے والے لوگ سماجی دوری کی پابندی کریں گے‘۔

’ہوٹلوں، ریستورانوں اور کیفے شاپس میں ٹیبل سروس پر پابندی عائد کی جا رہی ہے، صارفین کو صرف پارسل فراہم کیا جاسکتا ہے‘۔

’ناگزیر وجوہ کی بنا پر ایک سے زیادہ میتیں ایک ہی قبرستان میں ہوں تو دونوں کی جائے تدفین میں کم سے کم ایک میٹر کی مسافت رکھی جائے گی تاکہ لوگ ایک دوسرے سے دور رہیں‘۔
وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ’مذکورہ بالا فیصلوں پر آج جمعرات کو رات 10 بجے سے عمل کیا جائے گا‘۔

شیئر: