ریسرچ فرم کے مطابق ’ہم توقع کرتے ہیں کہ 2020 کی چوتھی سہ ماہی کے مقابلے میں معاشی اشاریے میں اضافے کے ساتھ سعودیوں میں روزگار کی شرح میں بہتری دیکھنے کو ملے گی۔ سعودیوں کے حق میں ملازمت کی متبادل کی رفتار جاری رہے گی۔ ‘
ریسرچ فرم کا مزید کہنا ہے کہ ہول سیل اور ریٹیل، رہائش اور خوراک کی خدمات کی ملازمتوں میں سعودیوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2020 کی تیسری سہ ماہی کے دوران سعودیوں کے لیے ملازمت کا جو رحجان دیکھا گیا وہ روزگارسے متعلق ساند سکیم اور ایمپلائمنٹ سپورٹ پروگرام کے ذریعے کیے گئے اقدامات کا براہ راست نتیجہ تھا۔
سعودی عرب میں 2020 کی تیسری سہ ماہی کے دوران لاک ڈاؤن کی پابندیوں کے خاتمے سے لیبر مارکیٹ پربھی مثبت اثر پڑا تھا جس کے نتیجے میں 2020 کی دوسری سہ ماہی کے دوران متاثرہ سیکٹروں میں مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوئے۔
مجموعی طور پر سعودیوں کو روزگار کے مزید مواقع ملیں گے۔(فوٹو عرب نیوز)
جدوا انوسٹمنٹ نے کہا ’ہمارے خیال میں تارکین کے ورک ویزوں کے استعمال نہ کرنے کی ممکنہ وجہ کچھ شعبوں میں سعودیوں کی بڑھتی ہوئی ملازمتیں ہیں جہاں پہلے تارکین موجود تھے۔‘
ریسرچ فرم نے مزید کہا کہ توقع کی جاتی ہے کہ رواں سال کے دوران موسمی روزگار کے مواقع بڑھتے رہیں گے۔ اس سلسلے میں سیاحت اور تفریحی سرگرمیوں کے آغاز کے ساتھ جس میں مجموعی طور پر سعودیوں کو روزگار کے مزید مواقع ملیں گے۔