Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الربع الخالی کے پراسرار صحرا میں مہم جوئی کب کی جائے؟

نجران کو الربع الخالی کا دروازہ کہا جاتا ہے۔ (فوٹو العربیہ)
سعودی عرب میں الربع الخالی کا صحرا ہمیشہ سے پراسرار مانا جاتا ہے۔ کافی لوگ اسے دریافت کرنے کا خواب دیکھتے رہتے ہیں۔
اس کے جنوب مغرب میں واقع ہونے کی وجہ سے نجران کو الربع الخالی کا دروازہ کہا جاتا ہے۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق موسم سرما پراسرار صحرا میں مہم جوئی کے لیے موزوں ہے۔ آج کل یہاں تیز ہوائیں نہیں چلتیں۔ نومبر سے مارچ تک کا وقفہ مہم جوئی کے لیے مثالی ہوتا ہے۔

نومبر سے مارچ تک کا وقت مہم جوئی کے لیے مثالی ہوتا ہے۔(فوٹو العربیہ)

ٹورسٹ گائیڈ محمد بن حسین  آل مستنیر نے بتایا کہ الربع الخالی کے صحرا نشین قدیم طرز حیات اپنائے ہوئے ہیں۔ اب بھی اونٹوں کی غلہ بانی پر زندگی گزارتے ہیں۔
آل مستنیر کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران سیاحوں کے وفود الربع الخالی صحرا دیکھنے کے لیے کثیر تعداد میں پہنچے۔ یہاں ’ابار حمی میں تاریخی مقامات  واقع ہیں ان میں سیاحوں کی بڑی دلچسپی ہے۔ 
انہوں نے بتایا کہ الربع الخالی میں ریت کے رنگ برنگے مختلف شکل و صورت کے ٹیلوں میں سیاح بڑی دلچسپی لیتے ہیں۔ 
ٹورسٹ گائیڈ کا کہنا ہے کہ سیاحتی سفر ’بنی زبادۃ‘ سے شروع ہوتا ہے یہ نجران شہر سے الربع الخالی کا قریب ترین پوائنٹ ہے۔ یہ نجران کے ریجنل ایئرپورٹ سے 15 کلو میٹر دور ہے۔
یہاں کے الربع الخالی کے صحرا کے مشہور ترین مقامات میں ’عروق الصفیات‘ اور ’ابو شدید‘ کے نام قابل ذکر ہیں۔ الربع الخالی کا سلسلہ جبل العارض سے شروع ہوتا ہے اور’عروق المندفن‘ تک چلا گیا ہے۔
صحرا کے سنہرے اور سرخ ریت کے ٹیلے دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔ جبل العارض  200 میٹر اونچا ہے۔ یہ ام الوھط، تاریخی کنوؤں خطمۃ اور حمی کے کنوؤں کے قریب واقع ہے۔

شیئر: