Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر مقیم انڈین اپنے ملک میں کمپنیاں کھول سکیں گے

اس سے پہلے انڈیا میں بسنے والوں کو ہی کمپنیاں کھولنے کی اجازت تھی۔(فوٹو ٹوئٹر)
خلیجی تعاون کونسل’جی سی سی ‘ کے رکن ممالک میں رہائش پذیرغیر مقیم انڈینز(این آر آئیز) اپریل سے اپنے وطن انڈیا میں کمپنیاں یعنی ’ون پرسن کمپنیز‘ (او پی سیز) قائم کرسکیں گے۔
عرب نیوز کے مطابق  اس سے پہلے انڈیا میں بسنے والے انڈینز کو ہی کمپنیوں کے قیام کی اجازت تھی جب کہ اب انڈیا کی حکومت نےغیر مقیم انڈینز کے لیے اس سہولت  کی تصدیق کر دی ہے۔

او پی سیز کو اس سے پہلے ملک جا کر دو سال انتظار کرنا پڑتا تھا۔(فوٹو ٹوئٹر)

انڈین حکومت کے محکمہ برائے فروغ صنعت و داخلی تجارت کے سیکریٹری ، گروپرسادموہاپترا نے2021-22 کے بجٹ کی تفصیلات سے متعلق بریفنگ کے دوران قواعد میں مذکورہ تبدیلی کا اعلان کیا۔
متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وام کے مطابق موہا پترا نے کہا کہ بجٹ میں کمپنیوں کے کارپوریشن قواعد میں ترمیم کرکے او پی سی کو شامل کرنے کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔
اس کے لیے او پی سی کو کیپٹل ادائیگی اور ٹرن اوور پر کسی پابندی کے بغیرترقی کرنے اورکسی بھی دوسری کمپنی میں کسی بھی وقت تبدیلی کی اجازت دی جا سکے جس سے غیر مقیم انڈینز کیلئے وطن میں’’او پی سی‘‘ کمپنی قائم کرنے کے لئے درکار رہائش کی حد 182دن سے کم ہوکر 120دن رہ جائے گی۔

سعودی عرب میں تقریباً 15لاکھ انڈین تارکین مقیم ہیں۔(فوٹوعرب لوکل)

سابقہ قواعد کے تحت ، او پی سیز کو محدود یعنی لمیٹڈ کمپنیوں میں تبدیل کرنے کے لئے دو سال انتظار کرنا پڑتا تھا۔
اس کےعلاوہ ادائیگی شدہ سرمائے نیز سالانہ بالترتیب 5 لاکھ  روپے اور 20 ملین انڈین روپے کے کاروبار پر بھی پابندیعائد تھی۔
سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ یہ دونوں پابندیاں ختم کردی گئی ہیں لہٰذا او پی سیز پر اس کے لیے کوئی پابندی نہیں ہے۔
’’گلوبل میڈیا انسائٹ‘‘کی جانب سے مرتب کردہ اعداد وشمار کے مطابق سعودی عرب میں تقریباً 15لاکھ  انڈین تارکین مقیم ہیں جو اب ’’اوپی سی‘‘ کے ضوابط میں نرمی سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
 

شیئر: