Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کون سی غلطیاں چہرے پر کیل مہاسوں کا سبب بنتی ہیں؟

ٹوتھ پیسٹ میں خشک ہونے والی خصوصیات ہیں، لیکن اسے دانوں کے علاج کے لیے استعمال کرنا مناسب نہیں۔ فوٹو: ان سپلیش
چہرے پر اچانک نکلنے والے کیل شدید اضطراب کا سبب بنتے ہیں۔ انہیں فوری طورپر ختم کرنے کے لیے ہم انگلیوں کے ذریعے دباتے ہیں تاکہ یہ ختم ہوجائیں۔
اسی طرح کچھ لوگ رات بھر چائے کے درخت کا تیل یا پھر ٹوتھ پیسٹ ان پر لگاتے ہیں۔ لیکن یاد رکھیں نہ صرف یہ طریقے غلط ہیں بلکہ اس معاملے میں دیگر کچھ طریقے بھی غلط ہیں جو ذیل میں بیان کیے گئے ہیں:

دانوں کو چھوتے رہنا

جلد کی دیکھ بھال کرنے والے ماہرین اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ انگلیوں سے سرخ یا سفید دانے چھونے سے ان کی سوزش میں اضافہ ہوتا ہے اور جلد ختم ہونے کے بعد دوبارہ ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ انہیں دبانے سے  یہ پھیل جاتے ہیں جس کی وجہ سے دوسرے دانے ظاہر ہوتے ہیں۔

تیل لگانا

تیل کے بہت سے فوائد ہیں، لیکن ان کو دانوں پر لگانا مناسب نہیں ہے، کیونکہ وہ انسان کے لیے مزید جلن کا سبب بن سکتے ہیں جو پہلے ہی دانوں سے متاثر ہے۔ تیل کو لگانے کے بعد سورج کے سامنے آنا نقصان دہ ہے اور جلد پر سیاہ دھبے بن جاتے ہیں۔

دانوں پر ٹوتھ پیسٹ لگانا

ٹوتھ پیسٹ میں خشک ہونے والی خصوصیات ہیں، لیکن اسے دانوں کے علاج کے لیے استعمال کرنا مناسب نہیں۔ کیونکہ اس سے جلد میں جلن اور حساسیت پیدا ہوسکتی ہے جس کے نتیجے میں دھبے وغیرہ بن جاتے ہیں۔

جلد کو چھیلنا

کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ جلد چھیلنے والی مصنوعات میں جلد کی سطح سے نجاست کو دور کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ دانوں کو رگڑنے سے سوزش کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ اس معاملے میں ماہر امراض نرم اشیاء چہرے پر استعمال کرنے کی تجویز کرتے ہیں جس سے جلد پر مناسب اثر پڑتا ہے اور جلد کو سخت کیے بغیر انہیں صحیح کیا جاسکتا ہے۔

جب وہی دانے دوبارہ ظاہر ہوتے ہیں

ہم میں سے اکثر چہرے پر اسی  جگہ پر وقتاً فوقتاً دوبارہ دانے نکلنے کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں۔ ہم یہاں کیل مہاسوں کی ایسی قسم کے بارے میں بات کر رہے ہیں جو بالغوں کے چہروں پر ظاہر ہوتے ہیں۔ ہردو میں سے ایک عورت اس میں مبتلا ہوتی ہے جس کی عمر 25 سے 40 سال ہے۔ اس قسم کے دانے عام طور پر چہرے کے نچلے حصوں جیسے ٹھوڑی اور جبڑے کے ساتھ ساتھ  گردن پر ظاہر  ہوتے ہیں۔

تلے ہوئے کھانوں سے بچنا صحت مند جلد کے لیے ضروری ہے۔ فوٹو: ان سپلیش

بیکٹیریا، پسینہ آنا، متوازن غذا  نہ کھانے ، یا ہارمونل مسائل کی وجہ سے ان حصوں میں دوبارہ سوزش ہوجاتی ہے جس کے نتیجے میں یہ دانے ایک ہی جگہ پر دوبارہ ظاہر ہوتے ہیں۔
دانوں کو روکنے میں قوت مدافعت بہت موثر کردار ادا کرتی ہے۔ تمباکو نوشی سے پرہیز اور تلے ہوئے کھانوں سے بچنا صحت مند جلد کے لیے ضروری ہے۔ دیکھ بھال کے طریقوں کو اپنانے کے علاوہ خاص طور پر ہماری روزمرہ کی زندگی میں آلودگی اور تناؤ  سے بچنا چاہیے۔
دانوں سے بچنے کے لیے ایک بنیادی قدم جلد کو صاف کرنے کے لیے لوشن کا استعمال ہے۔ طبی نگرانی میں مہاسوں کے علاج کے لیے ہری مٹی جلد کے مسام صاف کرنے میں مدد دیتی ہے۔ جہاں تک میک اپ کے استعمال کا سوال ہے خاص طور پر ایسے مصنوع جو دانوں کو چھپاتے ہیں ان کا چہرے پر کوئی منفی اثر نہیں پڑتا۔

شیئر: