آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے بننا بھی آئرن کی کمی کی علامت ہے (ٖفوٹو: فری پک)
آئرن جسم میں کئی اہم کام سرانجام دیتا ہے اس کے ذریعے جسم کو آکسیجن کی منتقلی ہوتی ہے اور پٹھوں کی نقل وحرکت ہوتی ہے۔
جسم میں خون کی کمی کی سب سے بڑی وجہ آئرن کی کمی ہوتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 33 فیصد غیرحاملہ خواتین، 40 فیصد حاملہ خواتین اور 42 فیصد بچے آئرن کی کمی کا شکار ہیں۔
سیدتی میگزین میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق آئرن کی کمی بالغ افراد پر بھی منفی اثرات مرتب کرتی ہے، جیسے تھکاوٹ، ناقص جسمانی کارکردگی، کام میں عدم دلچسپی وغیرہ۔
ان کے علاوہ معاشرتی سرگرمیاں بھی بری طرح سے متاثر ہوتی ہیں۔ حاملہ خواتین میں آئرن کی کمی کی وجہ سے ہیموگلوبن، وزن میں اور حمل کی مدت میں کمی ہو سکتی ہے۔
ڈائٹ آف ٹاؤن کلینک سے تعلق رکھنے والی ماہر غذا عبیر ابو رجیلی نے خواتین میں آئرن کی کمی کے مضر اثرات کے حوالے سے کچھ مفید باتیں بتائی ہیں، جو درج ذیل ہیں۔
زیادہ تھکاوٹ محسوس کرنا
اگر آپ انتہائی تھکاوٹ کے ساتھ موڈ کی خرابی اور کمزوری محسوس کرتی ہیں۔ جس سے آپ کو سوچ وبچار میں مشکل پیش آتی ہے اور جسمانی سرگرمیاں بھی نہ ہونے کے برابر ہیں تو آپ آئرن کی کمی کا شکار ہیں۔
آنکھوں کے گرد حلقے
آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے ہونا خون میں آئرن کی کمی کی علامت ہے۔ اگر آپ اس مشکل کا شکار ہیں تو آپ کو ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔
چکر آنا اور سردرد
جسم میں آئرن کی کمی سر درد اور جسم میں درد کا سبب بنتی ہے لیکن یہ اتنا عام نہیں جتنی دوسری علامات ہیں۔
دل کی دھڑکن میں تیزی
دل کی دھڑکن میں تیزی جسم میں آئرن اور خون کی کمی سب سے عام علامات میں سے ہے، کیونکہ ہیموگلوبن کی کمی آکسیجن کی کمی کا سبب بنتی ہے۔
سانس میں دشواری
جب ہیموگلوبن کی سطح جو پورے جسم کو آکسیجن فراہم کرتی ہے، کم ہوجاتی ہے تو اس سے چلنے یا کسی بھی سرگرمی کے وقت تھکاوٹ اور سانس میں رکاوٹ کا احساس ہوتا ہے۔ اس کا مطلب ہوتا ہے کہ آپ کے جسم میں پٹھوں کو کام کرنے کے لیے مطلوبہ آکسیجن نہیں مل رہی ہے۔