Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنگلی حیات کے سعودی فوٹو گرافر کا مشکل شوق

’کوبرا میری مداخلت پسند نہیں آئی، اس نے مجھ پر حملہ کرنا چاہا، میرے کیمرے پر چڑھ گیا‘ (فوٹو: سبق)
منفرد اور نایاب لمحہ کیمرے میں محفوظ کرنے کے لیے فوٹو گرافر کبھی کبھار اپنی جان خطرے میں ڈال دیتا ہے۔
یہی کچھ معاملہ سعودی نوجوان فوٹو گرافر سعد آل مداوی کے ساتھ پیش آنے والا تھا۔

سبق ویب سائٹ کے مطابق سعودی نوجوان جنگلی اور صحرائی حیات کی تصویریں بنانے کا منفرد شوق رکھتے ہیں۔
وہ فطرت کے حسن کو اجاگر کرنے اور جنگلی حیات میں تنوع کو ظاہر کرنے کے لیے عسیر ریجن کے جنگلات اور سعودی صحراؤں میں جاتے رہتے ہیں۔

اپنے بارے میں کہتے ہیں کہ ’تنومہ کمشنری کے پہاڑوں پر زہریلے کوبرا کی تلاش میں نکلا تھا، مجھے کوبرا کے منفرد تصویریں لینی تھیں‘۔
’تصویری تو میں نے لے لیں مگر کوبرا کو میری مداخلت پسند نہیں آئی، اس نے مجھ پر حملہ کرنا چاہا، میرے کیمرے پر چڑھ گیا‘۔

’میں اور میرے ساتھی پہلے سے ہی معلومات جمع کرچکے تھے جن کی بنا پر ہم اس سے محفوظ رہے تاہم میں اس کی متعدد تصاویر لینے میں کامیاب ہوگیا‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’جنگلی حیات کی تصویروں کا شوق بہت محنت و مشقت طلب ہی نہیں خطرناک بھی ہے‘۔

’آدمی کو میلوں پیدل چلنا پڑتا ہے، کس خطرناک جانور سے واسطہ پڑجائے کوئی پتہ نہیں ہوتا‘۔
وہ کہتے ہیں ’سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں خوبصورت اور متوع جنگلی حیات موجود ہے مگر عسیر ریجن میں سب سے زیادہ خوبصورتی ہے‘۔

’یہاں جنگلی حیات کے علاوہ قدرتی حسن بھی ہے جسے دیکھ کر آدمی سکون محسوس کرتا ہے‘۔
 

شیئر: