Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عراق کا دورہ کرنے پر کرد نواز رکن پارلیمنٹ کیخلاف تحقیقات

دلان تسدیمیر سے’دہشت گردتنظیم سے تعلق‘ کے حوالے سے تفتیش ہو رہی ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
ترک پراسیکیوٹرز نے اتوار کو کردنواز رکن پارلیمنٹ درایت دلان تسدیمیر کے خلاف تحقیقات کا آغازکر دیا۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق رکن کے بارے میں شبہ ہے کہ انہوں نے عراق میں کردوں کے زیرکنٹرول علاقے کا دورہ کیا تھا جہاں بازیابی کی ناکام کارروائی کے دوران 13 ترک مغوی ہلاک ہوگئے تھے۔

رکن پارلیمنٹ کا تعلق  کرد نواز پیپلزڈیموکریٹک پارٹی سے ہے۔(فوٹو الشرق الاوسط)

انقرہ کے پراسیکیوٹرز نے کہا  ہےکہ قانون ساز رکن درایت دلان تسدیمیر سے’دہشت گردتنظیم سے تعلق‘ کے حوالے سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے کہا کہ تسدیمیر جو کرد نواز پیپلزڈیموکریٹک پارٹی ’ایچ ڈی پی‘ سے تعلق رکھتے ہیں ، وہ شمالی عراق کے علاقے گارا میں رہے تھے، جہاں ترک فوجیوں نے ’پی کے کے گروپ‘ کے خلاف ریسکیوآپریشن کیا تھا۔

’پی کے کے‘ نے قیدیوں کے ایک گروپ کی موت کا اعتراف کیا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

اس گروپ کو ترکی اور اس کے مغربی اتحادیوں نے ’دہشت گرد‘ قرار دے رکھا ہے۔ نامزد پی کے کے گروپ کے خلاف امدادی کارروائی شروع کی تھی۔
ترکی نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ ’پی کے کے‘نے اس کے 13 شہریوں کو پھانسی دے دی ہے۔ اس گروپ نے ان افراد کو  قید کر رکھا تھا۔ ان میں سے بیشتر کا تعلق سیکیورٹی فورسز سے تھا۔
’پی کے کے‘ نے قیدیوں کے ایک گروپ کی موت کا اعتراف کیا تاہم اس کا کہنا تھا کہ ان افراد کو پھانسی نہیں دی گئی بلکہ وہ بمباری میں مارے گئے تھے۔
ان کی ہلاکتوں کے باعث ترکی میں کرد نواز سیاسی گروپوں خصوصا ’ایچ ڈی پی‘ پر دباؤ بڑھ گیا ہے ۔
ترک صدر رجب طیب اردگان نے کردنواز پارٹی’ایچ ڈی پی‘ پر الزام لگایا کہ وہ پی کے کے کی’سیاسی دکان کی کھڑکی‘ ہے۔
2016 سے لے کر اب تک اس پارٹی کے درجنوں عہدیداران اور آفیشلزگرفتار کئے جا چکے ہیں۔
وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے الزام عائد کیا کہ ’ایچ ڈی پی‘ ایک دہشت گرد تنظیم کی جماعت ہے۔ اس کے منتخب عہدیداروں کی کوئی سیاسی شخصیت نہیں ۔ یہ سب ’پی کے کے‘ کے یرغمال ہیں۔
 

شیئر: