Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اردوغان کی ’توہین‘ کے الزام میں مشہور اداکار کو جیل جانے کا خطرہ

1980 میں ترکی میں سویلین حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد گیزن نے 20 دن جیل میں گزارے تھے (فوٹو: اے ایف پی)
ترکی کے ایک نامور لکھاری اور اداکار مجدات گیزن کو ترک صدر رجب طیب اردوغان کی توہین کے الزام میں جیل جانے کے خطرے کا سامنا ہے۔
77 برس کے گیزن اور ان کے 79 برس کے مزاح نگار ساتھی نے 2018 میں ایک اپوزیشن ہاک ٹی وی پر ایک شو میں موجودہ صدر پر تبصرہ کیا تھا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق شو میں مجدت گیزن نے صدر طیب اردوغان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’اپنا مقام جانیں۔‘
انہوں نے ٹی وی شو میں کہا تھا کہ ’دیکھیں رجب طیب اردوغان، آپ ہماری حب الوطنی نہیں آزما سکتے۔ آپ اپنے مقام کو جانیں۔‘
شو کے دوران ان کے ساتھی نے بھی تبصرہ کیا کہ ’اگر ہم ’جمہوریت‘ نہیں بنتے تو اس کا انجام اچھا نہیں ہوتا۔
پراسیکیوٹر دونوں مشہور شخصیات کو چار سال اور آٹھ ماہ تک سلاخوں کے پیچھے رکھنا چاہتے ہیں۔ اس کیس کا فیصلہ پیر کو متوقع ہے۔
ٹیلی ویژن اور سوشل میڈیا پر صدر رجب طیب اردغان کی توہین کے الزام میں ہزاروں ترک شہریوں جن میں سابقہ مس ترکی اور سکول کے بچے بھی شامل ہیں، پر مقدمات چلائے گئے ہیں۔

مجدات گیزن 50 سے زیادہ کتابوں کے مصنف بھی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

2018 میں رجب طیب اردوغان نے خبردار کیا تھا کہ ان پر تنقید کرنے والوں کو ’قیمت چکانا‘ ہوگی۔
1980 میں ترکی میں سویلین حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد گیزن نے 20 دن جیل میں گزارے تھے۔
گیزن کا کہنا ہے کہ ’جیلوں میں صحافیوں کی ریکارڈ تعداد موجود ہے۔ ہم نے ترکی کی تاریخ  میں ایسا کبھی نہیں دیکھا۔ یہ بات مجھے پریشان کرتی ہے۔‘
گیزن 50 سے زیادہ کتابوں کے مصنف بھی ہیں، انہوں نے استنبول میں ایک آرٹ سینٹر بھی قائم کیا ہے۔

دونوں اداکاروں نے 2018 میں ایک اپوزیشن ٹی وی پر ایک شو میں صدر پر تبصرہ کیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

ان کی مقبولیت کی وجہ سے ان کو 2007 میں یونیسف کا خیر سگالی سفیر بھی مقرر کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ’اب سیلف سنسر شپ ہے، لیکن جو سب سے زیادہ تکلیف دہ ہے وہ یہ کہ ’کچھ فنکار‘ غیرسیاسی رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر نے بتایا کہ وہ فنکاروں سے کس قسم کے برتاؤ کی توقع کرتے ہیں۔ لیکن ملک کا صدر اس چیز کا فیصلہ نہیں کر سکتا، فنکار اس کا فیصلہ کرے گا۔

شیئر: